قبر کا بیان اور مردے کے گل جانے کا بیان ۔
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , شبابہ , ابن ابی ذئب , محمد بن عمرو بن عطاء , سعید بن یسار , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَائٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْمَيِّتَ يَصِيرُ إِلَی الْقَبْرِ فَيُجْلَسُ الرَّجُلُ الصَّالِحُ فِي قَبْرِهِ غَيْرَ فَزِعٍ وَلَا مَشْعُوفٍ ثُمَّ يُقَالُ لَهُ فِيمَ کُنْتَ فَيَقُولُ کُنْتُ فِي الْإِسْلَامِ فَيُقَالُ لَهُ مَا هَذَا الرَّجُلُ فَيَقُولُ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَائَنَا بِالْبَيِّنَاتِ مِنْ عِنْدِ اللَّهِ فَصَدَّقْنَاهُ فَيُقَالُ لَهُ هَلْ رَأَيْتَ اللَّهَ فَيَقُولُ مَا يَنْبَغِي لِأَحَدٍ أَنْ يَرَی اللَّهَ فَيُفْرَجُ لَهُ فُرْجَةٌ قِبَلَ النَّارِ فَيَنْظُرُ إِلَيْهَا يَحْطِمُ بَعْضُهَا بَعْضًا فَيُقَالُ لَهُ انْظُرْ إِلَی مَا وَقَاکَ اللَّهُ ثُمَّ يُفْرَجُ لَهُ قِبَلَ الْجَنَّةِ فَيَنْظُرُ إِلَی زَهْرَتِهَا وَمَا فِيهَا فَيُقَالُ لَهُ هَذَا مَقْعَدُکَ وَيُقَالُ لَهُ عَلَی الْيَقِينِ کُنْتَ وَعَلَيْهِ مُتَّ وَعَلَيْهِ تُبْعَثُ إِنْ شَائَ اللَّهُ وَيُجْلَسُ الرَّجُلُ السُّوئُ فِي قَبْرِهِ فَزِعًا مَشْعُوفًا فَيُقَالُ لَهُ فِيمَ کُنْتَ فَيَقُولُ لَا أَدْرِي فَيُقَالُ لَهُ مَا هَذَا الرَّجُلُ فَيَقُولُ سَمِعْتُ النَّاسَ يَقُولُونَ قَوْلًا فَقُلْتُهُ فَيُفْرَجُ لَهُ قِبَلَ الْجَنَّةِ فَيَنْظُرُ إِلَی زَهْرَتِهَا وَمَا فِيهَا فَيُقَالُ لَهُ انْظُرْ إِلَی مَا صَرَفَ اللَّهُ عَنْکَ ثُمَّ يُفْرَجُ لَهُ فُرْجَةٌ قِبَلَ النَّارِ فَيَنْظُرُ إِلَيْهَا يَحْطِمُ بَعْضُهَا بَعْضًا فَيُقَالُ لَهُ هَذَا مَقْعَدُکَ عَلَی الشَّکِّ کُنْتَ وَعَلَيْهِ مُتَّ وَعَلَيْهِ تُبْعَثُ إِنْ شَائَ اللَّهُ تَعَالَ
ابوبکر بن ابی شیبہ، شبابہ، ابن ابی ذئب، محمد بن عمرو بن عطاء، سعید بن یسار، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب مردہ قبر میں جاتا ہے تو جو شخص بھی نیک ہوتا ہے وہ اپنی قبر میں بٹھایا جاتا ہے نہ اس کو ہول ہوتا ہے نہ اس کا دل پریشان ہوتا ہے اس سے پوچھا جاتا ہے تو کس دین پر تھا وہ کہتا ہے دین اسلام پر پھر اس سے پوچھا جاتا ہے اس شخص کے باب میں تو کیا کہتا ہے اس وقت مومن کو جمال نبوی نظر آتا ہے یا آپ کا نام لے کر پوچھا جاتا ہے وہ کہتا ہے محمد اللہ کے رسول ہیں ہمارے پاس دلیلیں اور کھلی نشانیاں لے کر آئے اللہ کے پاس سے ہم نے ان کی تصدیق کی پھر اس سے پوچھا جاتا ہے کیا تو نے اللہ کو دیکھا وہ کہتا ہے بھلا اللہ تعالیٰ کو کون دیکھ سکتا ہے پھر اس کے لئے ایک طرف سے کھڑکی کھولی جاتی ہے دوزخ کو وہ آگ دیکھتا ہے اس سے کہا جاتا ہے دیکھ اللہ تعالیٰ نے تجھ کو اس سے بچایا پھر ایک دوسرا دریچہ جنت کی طرف کھولا جاتا ہے وہ وہاں کی تازگی اور لطافت کو دیکھتا ہے اس سے کہا جاتا ہے یہی تیرا ٹھکانا ہے اور اس سے کہا جاتا ہے تو یقین پر تھا اور یقین پر مرا اور یقین ہی پر اٹھے گا اللہ چاہے تو۔ اور برا آدمی قبر میں بٹھایا جاتا ہے اس کا دل پریشان گھبرایا ہوتا ہے اس سے پوچھا جاتا ہے تو کس دین پر تھا وہ کہتا ہے میں نہیں جانتا پھر پوچھا جاتا ہے اس شخص کے بارے میں کیا کہتا ہے وہ کہتا ہے میں نے لوگوں کو کچھ کہتے سنا تو تھا میں نے بھی ویسا ہی کہا پھر جنت کی طرف ایک کھڑکی کھولی جاتی ہے وہ اس کی تازگی اور بہار جو اس میں دیکھتا ہے اس سے کہا جاتا ہے دیکھ اللہ تعالیٰ نے تجھے اس سے محروم کیا پھر ایک کھڑکی دوزخ کی طرف کھول جاتی ہے وہ آگ کو دیکھتا ہے تلے اوپر ہو رہی ہے ایک کو ایک توڑ رہی ہے اس سے کہا جاتا ہے یہ تیر اٹھکانا ہے تو شک میں تھا اور اسی پر مرا اور اسی پر اٹھے گا اگر اللہ تعالیٰ چاہے۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet P.B.U.H said: "The dead person ends up in his grave, then the righteous man is made to sit up in his grave with no fear or panic. Then it is said to him: 'What religion did you follow?' He said: 'I was in Islam.' It is said to him: 'Who is this man?' He says: 'Muhammad the Messenger of Allah P.U.B.H. He brought us clear signs from Allah and we believed him.' It is said to him: 'Have you seen Allah?' He says: 'No one is able to see Allah.' Then a window to Hell is opened for him: and he sees it, parts of it estroying others. Then it is said to him: 'Look at what Allah has saved you from.' Then a window to Paradise is opened to him, and he looks at its beauty and what is in it. It is said to him: 'This is your place.' And it is said to him: 'You had certain faith and you died in that state, and in that state you will be resurrected if Allah wills.' And the evil man is made to sit up in his grave with fear and panic. It is said to him: 'What religion did you follow?' He says: 'I do not know.' It is said to him: 'Who is this man?' He says: 'I heard the people saying something and I said it too.' Then a window to Paradise is opened to him, and he looks at its beauty and what is in it. It is said to him: 'Look at what Allah has diverted away from you.' Then a window to Hell is opened for him. and he sees it, parts of it destroying others, and it is said to him: 'This is your place. You were doubtful; in this state you died and in this state you will be resurrected, if Allah wills.''' (Sahih)