سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ زہد کا بیان ۔ حدیث 1143

موت کا بیان اور اسکے واسطے تیار رہنا۔

راوی: احمد بن ثابت جحدری , عمر بن شیبہ , عبیدہ , عمر بن علی , اسماعیل بن ابی خالد , قیس بن ابی حازم , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ ثَابِتٍ الْجَحْدَرِيُّ وَعُمَرُ بْنُ شَبَّةَ بْنِ عَبِيدَةَ قَالَا حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ أَخْبَرَنِي إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا کَانَ أَجَلُ أَحَدِکُمْ بِأَرْضٍ أَوْثَبَتْهُ إِلَيْهَا الْحَاجَةُ فَإِذَا بَلَغَ أَقْصَی أَثَرِهِ قَبَضَهُ اللَّهُ سُبْحَانَهُ فَتَقُولُ الْأَرْضُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ رَبِّ هَذَا مَا اسْتَوْدَعْتَنِي

احمد بن ثابت جحدری، عمر بن شیبہ، عبیدہ، عمر بن علی، اسماعیل بن ابی خالد، قیس بن ابی حازم، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کسی کو موت کسی زمین میں ہوتی ہے تو وہاں جانے کی حاجت پڑتی ہے جب اپنے انتہا کے مقام تک پہنچ جاتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی روح قبض کرتا ہے اور قیامت کے دن وہاں کی زمین کہے گی اے مالک یہ تیری امانت ہے۔

It was narrated from 'Abdullah bin Mas'ud that the Prophet p.b.u.h said: "If the appointed time of death of anyone of you is in a certain land, some need will cause him to go there, then when he reaches the furthest point that it is decreed he will reach, Allah takes (his soul). And on the Day of Resurrection the earth will say. 'My Lord, this is what You entrusted to me."(Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں