سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ زہد کا بیان ۔ حدیث 1142

موت کا بیان اور اسکے واسطے تیار رہنا۔

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , شبابہ , ابن ابی ذئب , محمد بن عمرو بن عطاء , سعید بن یسار , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَائٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمَيِّتُ تَحْضُرُهُ الْمَلَائِکَةُ فَإِذَا کَانَ الرَّجُلُ صَالِحًا قَالُوا اخْرُجِي أَيَّتُهَا النَّفْسُ الطَّيِّبَةُ کَانَتْ فِي الْجَسَدِ الطَّيِّبِ اخْرُجِي حَمِيدَةً وَأَبْشِرِي بِرَوْحٍ وَرَيْحَانٍ وَرَبٍّ غَيْرِ غَضْبَانَ فَلَا يَزَالُ يُقَالُ لَهَا ذَلِکَ حَتَّی تَخْرُجَ ثُمَّ يُعْرَجُ بِهَا إِلَی السَّمَائِ فَيُفْتَحُ لَهَا فَيُقَالُ مَنْ هَذَا فَيَقُولُونَ فُلَانٌ فَيُقَالُ مَرْحَبًا بِالنَّفْسِ الطَّيِّبَةِ کَانَتْ فِي الْجَسَدِ الطَّيِّبِ ادْخُلِي حَمِيدَةً وَأَبْشِرِي بِرَوْحٍ وَرَيْحَانٍ وَرَبٍّ غَيْرِ غَضْبَانَ فَلَا يَزَالُ يُقَالُ لَهَا ذَلِکَ حَتَّی يُنْتَهَی بِهَا إِلَی السَّمَائِ الَّتِي فِيهَا اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَإِذَا کَانَ الرَّجُلُ السُّوئُ قَالَ اخْرُجِي أَيَّتُهَا النَّفْسُ الْخَبِيثَةُ کَانَتْ فِي الْجَسَدِ الْخَبِيثِ اخْرُجِي ذَمِيمَةً وَأَبْشِرِي بِحَمِيمٍ وَغَسَّاقٍ وَآخَرَ مِنْ شَکْلِهِ أَزْوَاجٌ فَلَا يَزَالُ يُقَالُ لَهَا ذَلِکَ حَتَّی تَخْرُجَ ثُمَّ يُعْرَجُ بِهَا إِلَی السَّمَائِ فَلَا يُفْتَحُ لَهَا فَيُقَالُ مَنْ هَذَا فَيُقَالُ فُلَانٌ فَيُقَالُ لَا مَرْحَبًا بِالنَّفْسِ الْخَبِيثَةِ کَانَتْ فِي الْجَسَدِ الْخَبِيثِ ارْجِعِي ذَمِيمَةً فَإِنَّهَا لَا تُفْتَحُ لَکِ أَبْوَابُ السَّمَائِ فَيُرْسَلُ بِهَا مِنْ السَّمَائِ ثُمَّ تَصِيرُ إِلَی الْقَبْرِ

ابوبکر بن ابی شیبہ، شبابہ، ابن ابی ذئب، محمد بن عمرو بن عطاء، سعید بن یسار، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مردے کے پاس فرشتے آتے ہیں یعنی مرنے کے قریب اگر وہ شخص نیک ہوتا ہے تو کہتے ہیں نکل اے پاک جان جو پاک بدن میں تھی تو نیک ہے اور خوش ہو جا اللہ کی رحمت اور خوشبو سے اور ایسے مالک سے جو تیرے اوپر غصہ نہیں ہے برابر اس سے یہی کہتے رہتے ہیں یہاں تک کہ جان بدن سے نکل جاتی ہے پھر فرشتے اس کو آسمان کی طرف چڑھا لے جاتے ہیں آسمان کا دروازہ کھلتا ہے۔ وہاں کے فرشتے پوچھتے ہیں کون ہے یہ؟ فرشتے جواب دیتے ہیں فلاں شخص ہے وہ کہتے ہیں مرحبا ہے پاک نفس جو پاک بدن میں تھا اندر داخل ہو جا تعریف کیا گیا اور خوش ہو جا اللہ کی رحمت سے اور خوشبو سے اور اس مالک سے جو تجھ پر غصہ نہیں ہے برابر اس سے یہی کہا جاتا ہے یہاں تک کہ روح اس آسمان تک پہنجتی ہے جہاں اللہ عزوجل ہے اور جب کوئی برا آدمی ہوتا ہے تو فرشتے کہتے ہیں اے ناپاک نفس جو ناپاک بدن میں تھا نکل برائی کے ساتھ اور خوش ہو جا گرم پانی اور پیپ اور اس جیسی اور چیزوں سے پھر اس سے یہی کہتے رہتے ہیں یہاں تک کہ وہ نکل جاتا ہے پھر اس کو چڑھاتے ہیں آسمان کی طرف وہاں کا دروازہ نہیں کھلتا وہاں کے فرشتے پوچھتے ہیں کون ہے یہ؟ فرشتے کہتے ہیں فلاں شخص ہے وہ کہتے ہیں مرحبا نہیں ہے اس ناپاک نفس کیلئے جو ناپاک بدن میں تھا لوٹ جابرائی کے ساتھ تیرے لئے آسمان کے دروازے نہیں کھلیں گے آخر اس کو چھوڑ دیتے ہیں آسمان پر سے وہ قبر کے پاس آجاتی ہے۔

It was narrated from Abu Huraira that the Prophet P.B.U.H said: Angels come to the dying person, and if the man was righteous, they say ‘Come out, 0 good soul that was in a good body,come out praiseworthy and glad tidings of mercy ‘and fragrance and a Lord Who is not Angry.' And this is repeated until it comes out, then it is taken heaven, and it is opened for is asked: ‘Who is this?’‘So-and-so.’ It is said: to the good soul that a good body. Enter praiseworthy and receive the glad mercy and fragrance and a Lord Who is not angry.’ is repeated until it is brought to the heaven above which is Allah. But if the man was evil, they say: ‘Come out 0 Evil soul that was in an evil body. Come out blameworthy, and recieve the tidings of boiling water and the discharge of dirty wounds,' and other torments of similar kind, all together. And it is asked: 'Who is this? It is said: 'so-and-so'. And it is said: No welcome to the evil body.Go back blameworthy, for the gates of heaven will not be opened to you.' So it is sent back down from heaven,then it goes to the grave.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں