موت کا بیان اور اسکے واسطے تیار رہنا۔
راوی: زبیر بن بکار , انس بن عیاض , نافع بن عبداللہ , فروہ بن قیس , عطاء بن ابی رباح , ابن عمر
حَدَّثَنَا الزُّبَيْرُ بْنُ بَکَّارٍ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ فَرْوَةَ بْنِ قَيْسٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ قَالَ کُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَائَهُ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فَسَلَّمَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الْمُؤْمِنِينَ أَفْضَلُ قَالَ أَحْسَنُهُمْ خُلُقًا قَالَ فَأَيُّ الْمُؤْمِنِينَ أَکْيَسُ قَالَ أَکْثَرُهُمْ لِلْمَوْتِ ذِکْرًا وَأَحْسَنُهُمْ لِمَا بَعْدَهُ اسْتِعْدَادًا أُولَئِکَ الْأَکْيَاسُ
زبیر بن بکار، انس بن عیاض، نافع بن عبد اللہ، فروہ بن قیس، عطاء بن ابی رباح، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھا اتنے میں ایک مرد انصاری آپ کے پاس آیا اور سلام کیا پھر عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! کونسا مومن افضل ہے تمام مومنوں میں سے؟ آپ نے فرمایا جس کے اخلاق اچھے ہوں پھر اس نے پوچھا کون سا دانا ہے ان میں سے؟ آپ نے فرمایا جو موت کو بہت یاد کرتا ہے اور موت کے بعد کے لئے اچھی تیاری کرتا ہے وہی عقلمند ہے۔
It was narrated that Ibn 'Umar said: " was with the Messenger of Allah P.B.U.H and a man from among the Ansar came to him and greeted the Prophet P.B.U.H with Salam. Then he said: '0 Messenger of Allah, which of the believers is best?' He said: 'He who has the best manners among them.' He said: 'Which of the believers is wisest?' He said: 'The one who remembers death the most and is best in preparing for It. Those are the wisest.": (Hasan)