سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ زہد کا بیان ۔ حدیث 1137

توبہ کا بیان ۔

راوی: عبداللہ بن سعید , عبدہ بن سلیمان , موسیٰ بن مسیب ثقف , شہر بن حوشب , عبدالرحمن بن غنم , ابوذر

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ مُوسَی بْنِ الْمُسَيَّبِ الثَّقَفِيِّ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ تَبَارَکَ وَتَعَالَی يَقُولُ يَا عِبَادِي کُلُّکُمْ مُذْنِبٌ إِلَّا مَنْ عَافَيْتُ فَسَلُونِي الْمَغْفِرَةَ فَأَغْفِرَ لَکُمْ وَمَنْ عَلِمَ مِنْکُمْ أَنِّي ذُو قُدْرَةٍ عَلَی الْمَغْفِرَةِ فَاسْتَغْفَرَنِي بِقُدْرَتِي غَفَرْتُ لَهُ وَکُلُّکُمْ ضَالٌّ إِلَّا مَنْ هَدَيْتُ فَسَلُونِي الْهُدَی أَهْدِکُمْ وَکُلُّکُمْ فَقِيرٌ إِلَّا مَنْ أَغْنَيْتُ فَسَلُونِي أَرْزُقْکُمْ وَلَوْ أَنَّ حَيَّکُمْ وَمَيِّتَکُمْ وَأَوَّلَکُمْ وَآخِرَکُمْ وَرَطْبَکُمْ وَيَابِسَکُمْ اجْتَمَعُوا فَکَانُوا عَلَی قَلْبِ أَتْقَی عَبْدٍ مِنْ عِبَادِي لَمْ يَزِدْ فِي مُلْکِي جَنَاحُ بَعُوضَةٍ وَلَوْ اجْتَمَعُوا فَکَانُوا عَلَی قَلْبِ أَشْقَی عَبْدٍ مِنْ عِبَادِي لَمْ يَنْقُصْ مِنْ مُلْکِي جَنَاحُ بَعُوضَةٍ وَلَوْ أَنَّ حَيَّکُمْ وَمَيِّتَکُمْ وَأَوَّلَکُمْ وَآخِرَکُمْ وَرَطْبَکُمْ وَيَابِسَکُمْ اجْتَمَعُوا فَسَأَلَ کُلُّ سَائِلٍ مِنْهُمْ مَا بَلَغَتْ أُمْنِيَّتُهُ مَا نَقَصَ مِنْ مُلْکِي إِلَّا کَمَا لَوْ أَنَّ أَحَدَکُمْ مَرَّ بِشَفَةِ الْبَحْرِ فَغَمَسَ فِيهَا إِبْرَةً ثُمَّ نَزَعَهَا ذَلِکَ بِأَنِّي جَوَادٌ مَاجِدٌ عَطَائِي کَلَامٌ إِذَا أَرَدْتُ شَيْئًا فَإِنَّمَا أَقُولُ لَهُ کُنْ فَيَکُونُ

عبداللہ بن سعید، عبدہ بن سلیمان، موسیٰ بن مسیب ثقف، شہر بن حوشب، عبدالرحمن بن غنم، حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بے شک اللہ فرماتا ہے اے میرے بندو تم سب گنہگار ہو مگر جس کو میں بچا رکھوں تو مجھ سے بخشش مانگو میں تم کو بخش دوں گا اور جو کوئی تم میں سے یہ جانے کہ مجھ کو گناہ بخشنے کی طاقت ہے پھر مجھ سے بخشش چاہے میری قدرت کیوجہ سے تو میں اس کو بخش دوں گا اے میرے بندو تم سب گمراہ ہو مگر جس کو میں راہ بتلاؤں تو مجھ سے راہ کی ہدایت مانگو میں تم کو راہ بتلاؤں گا اور تم سب محتاج ہو مگر جس کو میں مالدار کروں تو مجھ سے مانگو میں تم کو روزی دوں گا اور اگر تم میں جو زندہ ہیں جو مرچکے ہیں۔ اگلے اور پچھلے اور دریا والے اور خشکی والے یا تر اور خشک اور سب مل کر اس بندے کی طرح ہو جائیں جو میرے سب بندوں میں زیادہ پرہیز گار اور زیادہ متقی ہے تو میری سلطنت میں ایک ذرہ برابر زیادہ نہ ہوگا اور اگر یہ سب مل کر اس بندے کی طرح ہو جائیں جو انتہا درجہ کا بدبخت ہے میرے بندوں میں تو میری سلطنت میں ایک مچھر کے بازو کے برابر کمی نہیں آسکتی ان خر دماغوں کی مخالفت اور سرکشی اور بغاوت سے بہ نسبت سابق کے ایک ذرہ برابر فتور اور اگر تم میں سے جو زندہ ہیں مر چکے ہیں اگلے پچھلے صحرائی یا تر وخشک سب مل کر جہاں تک ان کی آرزو پہنچے جہاں تک خیال ان کا بلند پرواز کرے مجھ سے مانگیں تو میرے خزانہ دولت میں سے کچھ کم نہ ہوگا مگر اس قدر کہ جیسے کوئی تم میں سے سمندر کے کنارے پر گزرے اور اس میں سے ایک سوئی ڈبو دے پھر اس کو نکال دے اس کی وجہ یہ ہے کہ میں سخی ہوں اور میرا دینا صرف کہہ دینا ہے جہاں میں نے کوئی بات چاہی اس سے کہتا ہوں ہو جا وہ جاتی ہے۔

It was narrated from Abu Dharr that the Messenger of Allah p.b.u.h said: "Allah the Blessed and Exalted says: '0 My slaves, all of you are sinners except those Whom I have saved. So ask Me for forgiveness, I will forgive you. Whoever among you knows that I have the power to forgive and asks Me to forgive by My power, I will forgive him. All of you are astray except those whom I guide. Ask Me for guidance and I will guide you. All of you are poor except those whom I enrich (make independent of means). Ask of Me and I will grant you provision. Even if your living and your dead, your first and your last, your fresh and your dry, were all as pious as the most pious among My slaves, that would not increase My dominion as much as a gnat's wing, and if they were to be as evil as the most evil among My slaves, that would not detract from My dominion as much as a gnat's wing. Even if your living and your dead, your first and your last, your fresh and your dry, were to join together and each of them were to ask for all that he wishes for, that would only detract from My dominion as much as if one of you were to pass by the edge of the sea and dip a needle in it and withdraw it. That is because I am the Most Generous, Majestic. I give with a word; when I will something, all I do is say to it "Be!" – and it is.": (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں