سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ زہد کا بیان ۔ حدیث 1134

توبہ کا بیان ۔

راوی: اسحق بن ابراہیم بن حبیب , معتمر , ابوعثمان , ابن مسعود

حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ حَبِيبٍ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ سَمِعْتُ أَبِي حَدَّثَنَا أَبُو عُثْمَانَ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ رَجُلًا أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ أَنَّهُ أَصَابَ مِنْ امْرَأَةٍ قُبْلَةً فَجَعَلَ يَسْأَلُ عَنْ کَفَّارَتِهَا فَلَمْ يَقُلْ لَهُ شَيْئًا فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَأَقِمْ الصَّلَاةَ طَرَفَيْ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِنْ اللَّيْلِ إِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ ذَلِکَ ذِکْرَی لِلذَّاکِرِينَ فَقَالَ الرَّجُلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلِي هَذِهِ فَقَالَ هِيَ لِمَنْ عَمِلَ بِهَا مِنْ أُمَّتِي

اسحاق بن ابراہیم بن حبیب، معتمر، ابوعثمان، حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ایک شخص نبی کے پاس آیا اور عرض کیا کہ اس نے ایک عورت کا بوسہ لیا۔ وہ اس کا کفارہ پوچھنے لگا آپ نے اس سے کچھ نہیں فرمایا تب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری (وَاَقِمِ الصَّلٰوةَ طَرَفَيِ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِّنَ الَّيْلِ اِنَّ الْحَسَنٰتِ يُذْهِبْنَ السَّ يِّاٰتِ ذٰلِكَ ذِكْرٰي لِلذّٰكِرِيْنَ) 11۔ہود : 114) یعنی دن کے دونوں کناروں میں نماز پڑھ اور رات کے حصوں میں بے شک نیکیاں دور کر دیتی ہیں برائیوں کو تب وہ شخص بولا یہ حکم خاص میرے لئے ہے؟ آپ نے فرمایا نہیں جو کوئی میری امت میں سے اس پر عمل کرلے۔

It was narrated from Ibn Mas'ud that a man came to the Prophet P.B.U.H and said that he kissed a woman, and he started to ask about expiation, but he (the Prophet P.B.U.H) did not say anything to him. Then Allah revealed the Verse: “And perform prayers at the two ends of the day and in some hours of the night. Verily, the good deeds remove the evil deeds. That is a reminder for the mindful.” The man said: “0 Messenger of Allah, is this (the Verse) just for me?” He said: “It is for whoever acts upon it among my nation.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں