سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ زہد کا بیان ۔ حدیث 1129

توبہ کا بیان ۔

راوی: سفیان بن وکیع , فضیل بن مرزوق , عطیہ , ابوسعید

حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَکِيعٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ فُضَيْلِ بْنِ مَرْزُوقٍ عَنْ عَطِيَّةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَلَّهُ أَفْرَحُ بِتَوْبَةِ عَبْدِهِ مِنْ رَجُلٍ أَضَلَّ رَاحِلَتَهُ بِفَلَاةٍ مِنْ الْأَرْضِ فَالْتَمَسَهَا حَتَّی إِذَا أَعْيَی تَسَجَّی بِثَوْبِهِ فَبَيْنَا هُوَ کَذَلِکَ إِذْ سَمِعَ وَجْبَةَ الرَّاحِلَةِ حَيْثُ فَقَدَهَا فَکَشَفَ الثَّوْبَ عَنْ وَجْهِهِ فَإِذَا هُوَ بِرَاحِلَتِهِ

سفیان بن وکیع، فضیل بن مرزوق، عطیہ، حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بے شک اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے توبہ کرنے سے اس شخص سے زیادہ خوش ہوتا ہے جس کا ایک اونٹ بے آب ودانہ جنگل میں کھو جائے وہ اس کو ڈھونڈتا رہے یہاں تک کہ تھک کر اپنا کپڑا اوڑھ لے اور لیٹ جائے یہ سمجھ کر اب مرنے میں کوئی شک نہیں پانی سب اسی اونٹ پر تھا اور اس جنگل میں پانی تک نہیں اتنے میں وہ اونٹ کی آواز سنے اور کپڑا اپنے منہ سے اٹھا کر دیکھے تو اسی کا اونٹ آتا ہو۔

It was narrated from Abu saeed that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "Allah rejoices more over the repentance of His slave, than a man who loses his mount in a barren land, and he searches for it until he gets tired and covers his face with his garment, and while he is like that,he hears the footsteps of his mount where he lost it, so he lift the garment from his face and there is his mount." (Da'if)

یہ حدیث شیئر کریں