سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ زہد کا بیان ۔ حدیث 1119

نیک کام کو ہمیشہ کرنا۔

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , فضل بن دکین , سفیان , جریری , ابی عثمان , حنظلہ کاتب التمیمی الاسیدی

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَيْنٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ حَنْظَلَةَ الْکَاتِبِ التَّمِيمِيِّ الْأُسَيِّدِيِّ قَالَ کُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرْنَا الْجَنَّةَ وَالنَّارَ حَتَّی کَأَنَّا رَأْيَ الْعَيْنِ فَقُمْتُ إِلَی أَهْلِي وَوَلَدِي فَضَحِکْتُ وَلَعِبْتُ قَالَ فَذَکَرْتُ الَّذِي کُنَّا فِيهِ فَخَرَجْتُ فَلَقِيتُ أَبَا بَکْرٍ فَقُلْتُ نَافَقْتُ نَافَقْتُ فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ إِنَّا لَنَفْعَلُهُ فَذَهَبَ حَنْظَلَةُ فَذَکَرَهُ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا حَنْظَلَةُ لَوْ کُنْتُمْ کَمَا تَکُونُونَ عِنْدِي لَصَافَحَتْکُمْ الْمَلَائِکَةُ عَلَی فُرُشِکُمْ أَوْ عَلَی طُرُقِکُمْ يَا حَنْظَلَةُ سَاعَةً وَسَاعَةً

ابوبکر بن ابی شیبہ، فضل بن دکین ، سفیان، جریری، ابی عثمان ، حضرت حنظلہ کاتب التمیمی الاسیدی سے روایت ہے ہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس تھے آپ نے جنت اور دوزخ کا بیان کیا گویا ہم ان دونوں کو دیکھنے لگے پھر میں اپنے گھروالوں اور بچوں کے پاس گیا اور ہنسا اور کھیلا بعد اس کے مجھے وہی خیال آیا جس میں میں پہلے تھا (یعنی جنت اور جہنم کا) میں نکلا اور ابوبکر صدیق سے ملا۔ میں نے کہا میں تو منافق ہوگیا منافق ہوگیا کیونکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صحبت میں میرا دل اور طرح کا تھا اور اب اور طرح کا ہوگیا۔ ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا ہمارا بھی یہی حال ہے پھر حنظلہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آئے اور آپ سے بیان کیا۔ آپ نے فرمایا اے حنظلہ اگر تم اس حال پر رہو جیسے میرے پاس رہتے ہو تو فرشتے تم سے مصافحہ کریں تمہارے بچھونوں پر یا راستوں میں اے حنظلہ ایک ساعت ایسی ہے دوسری وہسی ہے ۔

t was narrated that Hanzalah Tamimi Al-Usaiyidi, the scribe said: “We were with the Messenger of Allah P.B.U.H and we spoke of Paradise and Hell until it was as if we could see them. Then I got up and went to my family and children, and I laughed and played (with them). Then I remembered how we had been, and I went out and met Abu Bakr, and said: ‘I have become a hypocrite!’ Abu Bakr said: ‘We all do that.” So Hanzalah went and mentioned that to the Prophet , who said: “0 Hanzalah, if you were (always) as you are with me, the angels would shake hands with you in your beds and in your streets. 0 Hanzalah, there is a time for this and a time for that.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں