سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ زہد کا بیان ۔ حدیث 1111

انسان کی آرزو اور عمر کا بیان۔

راوی: ابوبشر بکر بن خلف , ابوبکر بن خلاد باہلی , یحییٰ بن سعید , سفیان , ابی یعلی , ربیع بن خثیم , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ بَکْرُ بْنُ خَلَفٍ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَبِي يَعْلَی عَنْ الرَّبِيعِ بْنِ خُثَيْمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ خَطَّ خَطًّا مُرَبَّعًا وَخَطًّا وَسَطَ الْخَطِّ الْمُرَبَّعِ وَخُطُوطًا إِلَی جَانِبِ الْخَطِّ الَّذِي وَسَطَ الْخَطِّ الْمُرَبَّعِ وَخَطًّا خَارِجًا مِنْ الْخَطِّ الْمُرَبَّعِ فَقَالَ أَتَدْرُونَ مَا هَذَا قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ هَذَا الْإِنْسَانُ الْخَطُّ الْأَوْسَطُ وَهَذِهِ الْخُطُوطُ إِلَی جَنْبِهِ الْأَعْرَاضُ تَنْهَشُهُ أَوْ تَنْهَسُهُ مِنْ کُلِّ مَکَانٍ فَإِنْ أَخْطَأَهُ هَذَا أَصَابَهُ هَذَا وَالْخَطُّ الْمُرَبَّعُ الْأَجَلُ الْمُحِيطُ وَالْخَطُّ الْخَارِجُ الْأَمَلُ

ابوبشر بکر بن خلف، ابوبکر بن خلاد باہلی، یحییٰ بن سعید، سفیان ، ابی یعلی، ربیع بن خثیم، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک خط مربع کھینچا اور اس مربع کے بیچ میں ایک اور خط کھینچا اور اس بیچ والے خط کے دونوں طرف بہت سے خط کھینچے اور ایک خط اس مربع کے باہر کھینچا پھر آپ نے فرمایا تم جانتے ہو یہ کیا ہے ؟ انہوں نے کہا اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول خوب جانتا ہے۔ آپ نے فرمایا یہ بیچ کا خط آدمی ہے اور یہ جو اس کے دونوں طرف خط ہیں یہ بیماریاں اور آفتیں ہیں جو ہمیشہ اس کو کاٹتی اور ڈستی رہتی ہے چاروں اطراف سے اگر ایک آفت سے بچا تو دوسری آفت میں مبتلا ہوتا ہے اور یہ جو چار خط اس کو گھیرے ہوئے ہیں یہ اس کی عمر ہے اور جو خط اس مربع سے باہر نکل گیا وہ اس کی آرزو ہے۔

It was narrated from Abdullah bin Mas'ud that the Prophet drew a square, and a the middle of the square lines to the side of the line linemiddle of the square, and a Outside the square, and he said: "Do you know what this is?" They said: "Allah and His Messenger P.B.U.H know best." He said: "Man is the line in the middle, and these lines to his side are the sicknesses and problems that assail him from all places. If one misses him, another will befall him. The square is his life span, at his neck; and the line outside it is (his) hope." (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں