تواضع کا بیان اور کبر کے چھوڑ دینے کا بیان۔
راوی: عمرو بن رافع , جریر , مسلم اعور , انس بن مالک
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مُسْلِمٍ الْأَعْوَرِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُ الْمَرِيضَ وَيُشَيِّعُ الْجِنَازَةَ وَيُجِيبُ دَعْوَةَ الْمَمْلُوکِ وَيَرْکَبُ الْحِمَارَ وَکَانَ يَوْمَ قُرَيْظَةَ وَالنَّضِيرِ عَلَی حِمَارٍ وَيَوْمَ خَيْبَرَ عَلَی حِمَارٍ مَخْطُومٍ بِرَسَنٍ مِنْ لِيفٍ وَتَحْتَهُ إِکَافٌ مِنْ لِيفٍ
عمرو بن رافع، جریر، مسلم اعور، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیمار کی عیادت کرتے جنازے کے ساتھ جاتے غلام اگر دعوت دیتا تو بھی قبول کرتے گدھے سوار ہوتے اور جس دن بنی قریظہ اور بنی نضیر کا واقعہ ہوا اس دن آپ ایک گدھے پر سوار تھے اس کی رسی خرما کی چھال کی تھی آپ کے نیچے ایک زین تھا خرما کا پوست کا جو گدھے پر رکھا تھا یہ سب امور آپ کی تو اضع اور انکساری پر دلالت کرتے ہیں۔
It was narrated that Anas bin Malik said: "The Messenger of Allah P.B.U.H used to visit the sick, attend funerals, accept the invitations of slaves and ride donkeys. On the day (of the battle) of Quraizah and Nadir, he was riding a donkey. On the day of Khaibar he was riding a donkey that was bridled with palmfibers and beneath him was a packsaddle made of palmfibers." (Da'if)