سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ زہد کا بیان ۔ حدیث 1052

توکل اور یقین کا بیان۔

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , حسن بن موسیٰ , حماد بن سلمہ , علی بن زید , اوس بن خالد , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَی عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَوْسِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثَلُ الَّذِي يَجْلِسُ يَسْمَعُ الْحِکْمَةَ ثُمَّ لَا يُحَدِّثُ عَنْ صَاحِبِهِ إِلَّا بِشَرِّ مَا يَسْمَعُ کَمَثَلِ رَجُلٍ أَتَی رَاعِيًا فَقَالَ يَا رَاعِي أَجْزِرْنِي شَاةً مِنْ غَنَمِکَ قَالَ اذْهَبْ فَخُذْ بِأُذُنِ خَيْرِهَا فَذَهَبَ فَأَخَذَ بِأُذُنِ کَلْبِ الْغَنَمِ قَالَ أَبُو الْحَسَنِ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنَاهُ إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا مُوسَی حَدَّثَنَا حَمَّادٌ فَذَکَرَ نَحْوَهُ وَقَالَ فِيهِ بِأُذُنِ خَيْرِهَا شَاةً

ابوبکر بن ابی شیبہ، حسن بن موسیٰ ، حماد بن سلمہ، علی بن زید، اوس بن خالد، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص بیٹھ کر حکمت کی بات سنے پھر لوگوں سے وہی بات بیان کرے جو اس نے بری بات سنی ہے اپنے ساتھی سے تو اس کی مثال ایسی ہے جیسے ایک شخص چروا ہے کے پاس آیا اور اس سے کہا اے چروا ہے مجھ کو ایک بکری ذبح کرنے کے لئے دے۔ وہ بولا جا اور گلہ میں سے (جو بھی بکری تجھے) اچھی معلوم ہو اس کا کان پکڑ کر لے جا۔ پھر وہ گیا اور کتے کا کان پکڑ کر لے چلا۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "The likeness of the one who sits and listens to wisdom then only speaks of the bad things that he has heard, is that of a man who comes to a shepherd and says: "0 shephered, give me one of your sheep to slaughter," and (the shepherd) says: Go and grab the ear of the best of them." Then he goes and grabs the ear of the sheepdog."(Da`if) Another chain with similar wording

یہ حدیث شیئر کریں