سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ زہد کا بیان ۔ حدیث 1051

توکل اور یقین کا بیان۔

راوی: محمد بن زیاد , فضیل بن سلیمان , عبداللہ بن عثمان بن خثیم , عثمان بن جبیر , ابوایوب

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا الْفُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ حَدَّثَنِي عُثْمَانُ بْنُ جُبَيْرٍ مَوْلَی أَبِي أَيُّوبَ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ عَلِّمْنِي وَأَوْجِزْ قَالَ إِذَا قُمْتَ فِي صَلَاتِکَ فَصَلِّ صَلَاةَ مُوَدِّعٍ وَلَا تَکَلَّمْ بِکَلَامٍ تَعْتَذِرُ مِنْهُ وَأَجْمِعْ الْيَأْسَ عَمَّا فِي أَيْدِي النَّاسِ

محمد بن زیاد، فضیل بن سلیمان، عبداللہ بن عثمان بن خثیم، عثمان بن جبیر، حضرت ابوایوب سے روایت ہے ایک شخص آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھ کو کوئی بات فرمائیے لیکن مختصر۔ آپ نے فرمایا جب تو نماز میں کھڑا ہو تو ایسی پڑھ گویا تو اب اس دنیا سے رخصت ہونے والا ہے اور ایسی بات منہ سے مت نکال جس سے آئندہ عذر کرنا پڑے اور جو کچھ لوگوں کے پاس ہے اس سے مایوس ہو جا۔

It was narrated that Abu Ayyub said: "A man came to the Prophet P.B.U.H and said: '0 Messenger of Allah P.B.U.H, teach me but make it concise.' He said: 'When you stand to pray, pray like a man bidding farewell. Do not say anything for which you will have to apologize. And give up hope for what other people have.": (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں