سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 96

جونسبی رشتے حرام ہیں وہ رضاعی بھی حرام ہیں

راوی: محمد بن رمح , لیث بن سعد , یزید بن ابی حبیب , ابن شہاب , عروہ بن زبیر , زینت بنت ابی سلمہ , ام حبیبہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ حَدَّثَتْهُ أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ حَدَّثَتْهَا أَنَّهَا قَالَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْکِحْ أُخْتِي عَزَّةَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتُحِبِّينَ ذَلِکِ قَالَتْ نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَلَسْتُ لَکَ بِمُخْلِيَةٍ وَأَحَقُّ مَنْ شَرِکَنِي فِي خَيْرٍ أُخْتِي قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنَّ ذَلِکَ لَا يَحِلُّ لِي قَالَتْ فَإِنَّا نَتَحَدَّثُ أَنَّکَ تُرِيدُ أَنْ تَنْکِحَ دُرَّةَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ فَقَالَ بِنْتَ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ نَعَمْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنَّهَا لَوْ لَمْ تَکُنْ رَبِيبَتِي فِي حَجْرِي مَا حَلَّتْ لِي إِنَّهَا لَابْنَةُ أَخِي مِنْ الرَّضَاعَةِ أَرْضَعَتْنِي وَأَبَاهَا ثُوَيْبَةُ فَلَا تَعْرِضْنَ عَلَيَّ أَخَوَاتِکُنَّ وَلَا بَنَاتِکُنَّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ

محمد بن رمح، لیث بن سعد، یزید بن ابی حبیب، ابن شہاب، عروہ بن زبیر، زینت بنت ابی سلمہ، ام المومنین حضرت ام حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا کہ میری بہن عزہ سے نکاح کرلیجئے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہیں یہ پسند ہے۔ عرض کیا جی ہاں میں اکیلی تو آپ کے پاس نہیں ہوں (کہ سوکن کو ناپسند کروں آپ کی تو بہت سی ازواج ہیں) اور بھلائی میں میری شرکت کے لئے میری بہن بہت موزوں ہے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میرے لئے حلال نہیں۔ عرض کیا کہ ہم میں تو باتیں ہوتی رہتی ہیں کہ آپ درہ بنت ابی سلمہ سے نکاح کا ارادہ رکھتے ہیں۔ فرمایا ام سلمہ کی بیٹی۔ عرض کیا جی ہاں۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر وہ میری ربیبہ نہ ہوتی تو بھی میرے لئے حلال نہ ہوتی کیونکہ وہ میری رضاعی بھتیجی ہے مجھے اور اس کے والد کو ثوبیہ نے دودھ پلایا تھا۔ لہذا اپنی بہنیں اور بیٹیاں میرے سامنے پیش نہ کیا کرو۔ دوسری سند سے یہی مضمون مروی ہے

it was narrated from 'Urwah bin Zubair that Zainab bint Abi Salamah told him that Umm Habibah told her that she said to the Messenger of Allah P.B.U.H: "Marry my sister "Azzah." The Messenger of Allah P.B.U.H said: "Would you like that?" She said: "Yes, a Messenger of Allah. I am not the only one living with you and the one who most deserves to share good things with me is my sister." The Messenger of Allah P.B.U.H said: "But that is not permissible for me." She said: "But we thought that you wanted to marry Durrah bint Abi Salamah." The Messenger of Allah P.B.U.H said: "The daughter of Umm Salamah?" She said: "Yes." The Messenger of Allah P.B.U.H said: "Even if she were not my step-daughter who is under my care, she would not be permissible for me, because she is the daughter of my brother through breastfeeding. Thuwaibah breastfed both her father and I. So do not offer your sisters and daughters to me for marriage." (Sahih)
Another chain of narrator with similar wording.

یہ حدیث شیئر کریں