سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 947

راہِ اللہ میں (قتال کیلئے) گھوڑے پالنا۔

راوی: محمد بن عبدالملک بن ابی شوارب , عبدالعزیز بن مختار , سہیل , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُخْتَارِ حَدَّثَنَا سُهَيْلٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْخَيْلُ فِي نَوَاصِيهَا الْخَيْرُ أَوْ قَالَ الْخَيْلُ مَعْقُودٌ فِي نَوَاصِيهَا الْخَيْرُ قَالَ سُهَيْلٌ أَنَا أَشُکُّ الْخَيْرُ إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ الْخَيْلُ ثَلَاثَةٌ فَهِيَ لِرَجُلٍ أَجْرٌ وَلِرَجُلٍ سِتْرٌ وَعَلَی رَجُلٍ وِزْرٌ فَأَمَّا الَّذِي هِيَ لَهُ أَجْرٌ فَالرَّجُلُ يَتَّخِذُهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَيُعِدُّهَا فَلَا تُغَيِّبُ شَيْئًا فِي بُطُونِهَا إِلَّا کُتِبَ لَهُ أَجْرٌ وَلَوْ رَعَاهَا فِي مَرْجٍ مَا أَکَلَتْ شَيْئًا إِلَّا کُتِبَ لَهُ بِهَا أَجْرٌ وَلَوْ سَقَاهَا مِنْ نَهَرٍ جَارٍ کَانَ لَهُ بِکُلِّ قَطْرَةٍ تُغَيِّبُهَا فِي بُطُونِهَا أَجْرٌ حَتَّی ذَکَرَ الْأَجْرَ فِي أَبْوَالِهَا وَأَرْوَاثِهَا وَلَوْ اسْتَنَّتْ شَرَفًا أَوْ شَرَفَيْنِ کُتِبَ لَهُ بِکُلِّ خُطْوَةٍ تَخْطُوهَا أَجْرٌ وَأَمَّا الَّذِي هِيَ لَهُ سِتْرٌ فَالرَّجُلُ يَتَّخِذُهَا تَکَرُّمًا وَتَجَمُّلًا وَلَا يَنْسَی حَقَّ ظُهُورِهَا وَبُطُونِهَا فِي عُسْرِهَا وَيُسْرِهَا وَأَمَّا الَّذِي هِيَ عَلَيْهِ وِزْرٌ فَالَّذِي يَتَّخِذُهَا أَشَرًا وَبَطَرًا وَبَذَخًا وَرِيَائً لِلنَّاسِ فَذَلِکَ الَّذِي هِيَ عَلَيْهِ وِزْرٌ

محمد بن عبدالملک بن ابی شوارب، عبدالعزیز بن مختار، سہیل ، حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا گھوڑوں کی پیشانیوں میں قیامت تک خیر بندھی رہے گی۔ گھوڑے تین طرح کے ہیں ایک جو مرد کیلئے باعث اجر ہے اور دوسرا جو معاف ہے (نہ اجر کا باعث نہ وبال کا) اور تیسرا جو مرد پر وبال اور گناہ ہے۔ باعث اجر وہ گھوڑا ہے جسے مرد اللہ کے راستہ کیلئے پالے اور اسی کیلئے تیار رکھے۔ اس قسم کے گھوڑوں کے پیٹوں میں جو چیز بھی جائے گی اس شخص کیلئے اجروثواب لکھا جائے گا اور اگر وہ انہیں گھاس والی زمین میں چرانے جائے گا تو جو بھی وہ کھائیں اس کے بدلہ اس شخص کیلئے اجر لکھا جائے اور اگر وہ انہیں بہتی نہر سے پانی پلائے تو ہر قطرہ جو ان کے پیٹوں میں جائے اس کے بدلہ اس شخص کو اجر ملے گا حتی کہ آپ نے ان کے پیشاب اور ولید میں بھی اجر کا ذکر فرمایا اور اگر یہ گھوڑے ایک دو میل میں دوڑیں تو راہ میں جو قدم یہ اٹھائیں اس کے بدلہ اس شخص کیلئے اجر لکھا جائے گا اور جو گھوڑے مباح ہیں (نہ باعث اجروثواب ہیں نہ باعث وبال) وہ گھوڑے ہیں جنہیں مرد عزت اور زینت کی غرض سے پالے اور ان کی پشت اور پیٹ کا حق تنگی اور آسانی میں نہ بھولے اور باعث عذاب و وبال وہ گھوڑے ہیں جو تکبر اور غرور اور فخر ونمائش کیلئے پالے تو یہی گھوڑے آدمی کیلئے باعث وبال ہیں ۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "There is goodness in the forelocks of horses" – or he said: "There is goodness tied in the forelocks of horses." Suhail (one of the narrators) said: "I am not certain of' – "until the Day of Resurrection. And horses are of three types: those that bring reward to a man, those that are a means of protection for a man, and those that are a burden (of sin) for a man. As for those that bring reward, a man keeps them in the cause of Allah and keeps them constantly ready (for lihiitf), so they do not take any fodder into their stomachs but a reward will be written for him, and if he puts them out to pasture, they do not eat anything but reward will be written for him. If he gives them to drink from a flowing river, for every drop that enters their stomachs there will be reward," (continuing) until he mentioned reward in conjunction with their ruine and droppings, and even when they run here and there by themselves, for each step they take reward will be written for him – 'As for those that are a means of protection, a man keeps them because they are a source of dignity and adornment, but he does not forget the rights of their backs and stomachs (i.e., their right not to be overworked and their right to be fed) whether at times of their difficulty or ease. As for those that bring a burden (of sin), the one who keeps them for purposes of wrongdoing or for pomp and show before people, is the one for whom they bring a burden of sin." (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں