اللہ کے راستے میں لڑنے کی فضیلت ۔
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , محمد بن فضل , عمارہ بن قعقاع , ابی زرعہ , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفُضَيْلِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعَدَّ اللَّهُ لِمَنْ خَرَجَ فِي سَبِيلِهِ لَا يُخْرِجُهُ إِلَّا جِهَادٌ فِي سَبِيلِي وَإِيمَانٌ بِي وَتَصْدِيقٌ بِرُسُلِي فَهُوَ عَلَيَّ ضَامِنٌ أَنْ أُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ أَوْ أَرْجِعَهُ إِلَی مَسْکَنِهِ الَّذِي خَرَجَ مِنْهُ نَائِلًا مَا نَالَ مِنْ أَجْرٍ أَوْ غَنِيمَةٍ ثُمَّ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَی الْمُسْلِمِينَ مَا قَعَدْتُ خِلَافَ سَرِيَّةٍ تَخْرُجُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَبَدًا وَلَکِنْ لَا أَجِدُ سَعَةً فَأَحْمِلَهُمْ وَلَا يَجِدُونَ سَعَةً فَيَتَّبِعُونِي وَلَا تَطِيبُ أَنْفُسُهُمْ فَيَتَخَلَّفُونَ بَعْدِي وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَوَدِدْتُ أَنْ أَغْزُوَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَأُقْتَلَ ثُمَّ أَغْزُوَ فَأُقْتَلَ ثُمَّ أَغْزُوَ فَأُقْتَلَ
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن فضل، عمارہ بن قعقاع، ابی زرعہ، حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص اللہ کے راستہ میں نکلے اور صرف اللہ کے راستہ میں لڑنا اللہ پر ایمان لانا اور رسولوں کی تصدیق ہی اس کے نکلنے کا باعث بنی تو اللہ پر اس کی ضمانت ہے یا اسے جنت میں داخل فرمائیں گے یا اس کو اس گھر میں واپس بھیجیں گے جس سے وہ نکلا جو اجر یا غنیمت اس نے حاصل کیا اس سمیت۔ پھر فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے اگر مجھے اہل اسلام کی مشقت کا خوف نہ ہوتا تو میں اللہ کے راستہ میں نکلنے والے کسی لشکر کے پیچھے ہرگز نہ بیٹھتا لیکن میرے پاس اتنی وسعت نہیں کہ سب کو سواریاں دوں اور سب میں اتنی وسعت نہیں کہ (میں جاؤں تو) میرے ساتھ چلیں اور (اگر میں ہمیشہ جاؤں کبھی پیچھے نہ بیٹھوں تو) ان کے دلوں کو اطمینان نہ ہوگا تو یہ میرے بعد پیچھے رہیں گے (کڑھتے رہیں گے کہ کاش ہم بھی جہاد میں شریک ہوتے) قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے میں چاہتا ہوں کہ اللہ کے راستہ میں لڑوں پھر قتل کر دیا جاؤں پھر (زندہ ہو کر) لڑوں پھر قتل کر دیا جاؤں پھر لڑوں پھر شہید کر دیا جاؤں ۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: " Allah has prepared (reward) for those who go out (to fight) in His cause: 'And do not go out except (to fight) lor Jihad in My cause, out of faith in Me and beliel in My Messengers, but he has a guarantee from Me that I will admit him to Paradise, or I will return him to his dwelling from which he set out, with the reward that he attained, or the spoils that he acquired.' Then he said: 'By the One in Whose Hand is my soul, were it not that it would be too difficult for the Muslims, I would never have stayed behind from any expedition that went out in the cause of Allah. But I could not find the resources to give them mounts and they could not find the resources to follow me, nor would they be pleased to stay behind if I went. By the One in Whose Hand is the soul of Muhammad, I wish I could fight in the cause of Allah and be killed, then fight and be killed, then fight and be killed.'" (Sahih)