اللہ کے ارشاد اور جونادار ہو تو وہ یتیم کا مال دستور کے موافق کھاسکتا ہے کی تفسیر
راوی: احمد بن ازہر , روح بن عبادہ , حسین معلم , عمرو بن شعیب , عبداللہ بن عمرو بن عاص
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْأَزْهَرِ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا أَجِدُ شَيْئًا وَلَيْسَ لِي مَالٌ وَلِي يَتِيمٌ لَهُ مَالٌ قَالَ کُلْ مِنْ مَالِ يَتِيمِکَ غَيْرَ مُسْرِفٍ وَلَا مُتَأَثِّلٍ مَالًا قَالَ وَأَحْسِبُهُ قَالَ وَلَا تَقِي مَالَکَ بِمَالِهِ
احمد بن ازہر، روح بن عبادہ، حسین معلم، عمرو بن شعیب، حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص فرماتے ہیں کہ ایک مرد نبی کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا میرے پاس کوئی چیز نہیں نہ کچھ مال ہے اور میری پرورش میں ایک یتیم ہے اس کا مال ہے آپ نے فرمایا اپنے یتیم کے مال میں سے کھا سکتے ہو بشرطیکہ اسراف و فضول خرچی نہ کرو اور اپنے لئے مال جمع کر کے نہ رکھو اور میرا گمان ہے کہ یہ بھی فرمایا کہ یتیم کے مال کے ذریعہ اپنا مال بچاؤ بھی مت۔
It was narrated from' Amr bin Shu' aib, from his father, that his grandfather said: "A man came to the Prophet and said: 'I do not have anything and have no wealth, but have an orphan (under my care) who has wealth." He said: "Eat from the wealth of your orphan, without being extravagant or use it for trade." He (the narrator) said: "And think he said: 'Do not preserve your wealth using his instead:’"