حاملہ پر قصاص لازم آتا ہے۔
راوی: محمد بن یحییٰ , ابوصالح , ابن لہیعہ , ابن انعم , عبادہ بن نسی , عبدالرحمن بن غنم , معاذ بن جبل , ابوعبیدہ بن جراح , عبادہ بن صامت اور شداد اوس
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ عَنْ ابْنِ لَهِيعَةَ عَنْ ابْنِ أَنْعُمَ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ نُسَيٍّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ وَأَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ الْجَرَّاحِ وَعُبَادَةُ بْنُ الصَّامِتِ وَشَدَّادُ بْنُ أَوْسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمَرْأَةُ إِذَا قَتَلَتْ عَمْدًا لَا تُقْتَلُ حَتَّی تَضَعَ مَا فِي بَطْنِهَا إِنْ کَانَتْ حَامِلًا وَحَتَّی تُکَفِّلَ وَلَدَهَا وَإِنْ زَنَتْ لَمْ تُرْجَمْ حَتَّی تَضَعَ مَا فِي بَطْنِهَا وَحَتَّی تُکَفِّلَ وَلَدَهَا
محمد بن یحییٰ، ابوصالح، ابن لہیعہ، ابن انعم، عبادہ بن نسی، عبدالرحمن بن غنم، حضرت معاذ بن جبل ، ابوعبیدہ بن جراح، عبادہ بن صامت اور شداد اوس فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عورت جب عمدا قتل کرے تو اس کو قتل نہ کیا جائے اگر وہ حاملہ ہو یہاں تک کہ وہ زچگی سے فارغ ہو جائے اور اس کے بچے کی کفالت کا انتظام ہو جائے اور اگر وہ زنا کرے تو اس کو سنگسار نہ کیا جائے یہاں تک کہ وہ زچگی سے فارغ ہو اور اس کے بچہ کی کفالت کا انتظام ہو۔
Mu'adh bin Jabal, Abu 'Ubaidah bin Jarrah, 'Ubadah bin Samit and Shaddad bin Aws narrated that the Messenger of Allah said: "If a woman kills someone deliberately, she should not be killed until she delivers what is in her womb, if she is pregnant, and until the child's sponsorship is guaranteed. And if a woman commits illegal sex, she should not be stoned until she delivers what is in her womb and until her child's sponsorship is guaranteed."