جنین (پیٹ کے بچہ) کی دیت
راوی: احمد بن سعید , ابوعاصم , ابن جریج , عمرو بن دینار , طاؤس , ابن عباس , عمر بن خطاب , ابن عباس
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الدَّارِمِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ أَخْبَرَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ أَنَّهُ سَمِعَ طَاوُسًا عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ أَنَّهُ نَشَدَ النَّاسَ قَضَائَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ذَلِکَ يَعْنِي فِي الْجَنِينِ فَقَامَ حَمَلُ بْنُ مَالِکِ بْنِ النَّابِغَةِ فَقَالَ کُنْتُ بَيْنَ امْرَأَتَيْنِ لِي فَضَرَبَتْ إِحْدَاهُمَا الْأُخْرَی بِمِسْطَحٍ فَقَتَلَتْهَا وَقَتَلَتْ جَنِينَهَا فَقَضَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْجَنِينِ بِغُرَّةٍ عَبْدٍ وَأَنْ تُقْتَلَ بِهَا
احمد بن سعید، ابوعاصم، ابن جریج، عمرو بن دینار، طاؤس، ابن عباس، عمر بن خطاب، حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ سیدنا عمرو بن خطاب نے لوگوں نے جستجو فرمائی کہ نبی نے جنین کے بارے میں کیا فیصلہ فرمایا تو حمل بن مالک کھڑے ہوئے اور کہنے لگے کہ میں موجود تھا کہ میری ایک بیوی نے دوسری بیوی کو خیمہ کی لکڑی ماری جس سے دوسری بیوی مر گئی اور اس کا بچہ بھی مر گیا تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فیصلہ فرمایا کہ جنین کے بدلہ ایک غلام دے نیز سوکن کے بدلے اس کو قتل کیا جائے۔
It was narrated from 'Umar bin Khattab that he asked the people about the ruling of the Prophet P.B.U.H concerning that concerning a fetus. Hamal bin Malik bin Nabighah stood up and said: "I was between my two wives and one of them struck the other with a tent-pole, killing her and her fetus. The Messenger of Allah P.B.U.H ruled that the blood money for the fetus was a slaver and that she should be killed in retaliation." (Sahih)