جنین (پیٹ کے بچہ) کی دیت
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , محمد بن بشر , محمد بن عمرو , ابی سلمہ , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَضَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْجَنِينِ بِغُرَّةٍ عَبْدٍ أَوْ أَمَةٍ فَقَالَ الَّذِي قُضِيَ عَلَيْهِ أَنَعْقِلُ مَنْ لَا شَرِبَ وَلَا أَکَلَ وَلَا صَاحَ وَلَا اسْتَهَلَّ وَمِثْلُ ذَلِکَ يُطَلُّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ هَذَا لَيَقُولُ بِقَوْلِ شَاعِرٍ فِيهِ غُرَّةٌ عَبْدٌ أَوْ أَمَةٌ
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن بشر، محمد بن عمرو، ابی سلمہ، حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے جنین کی دیت ایک غلام یا باندی مقرر فرمائی تو جس کے خلاف یہ فیصلہ فرمایا تھا وہ بولا کیا ہم اس بچہ کی دیت دیں جس نے نہ کچھ کھایا پیا نہ چیخا چلایا اور اس جیسا بچہ تو لغو ہوتا ہے کہ اس میں کچھ دیت یا تاوان نہیں ہوتا تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ تو شاعروں کی طرح مسجع ومقفی کلام کر رہا ہے پیٹ کے بچہ میں ایک غلام یا باندی ہے۔
It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah ruled concerning a fetus that (the blood money) was a slave, male or female. The one against whom this verdict was passed said: 'Should we pay blood money for one who neither ate, drank, shouted, nor cried (at the moment of birth)? One such as this should be overlooked: The Messenger of Allah said: 'This man speaks like a poet. (But the blood money for a fetus is) a slave, male or female.’”