سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 77

جماع کے وقت پردہ

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , یزید بن ہارون , ابواسامہ , بہر بن حکیم

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ وَأَبُو أُسَامَةَ قَالَا حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ حَکِيمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ عَوْرَاتُنَا مَا نَأْتِي مِنْهَا وَمَا نَذَرُ قَالَ احْفَظْ عَوْرَتَکَ إِلَّا مِنْ زَوْجَتِکَ أَوْ مَا مَلَکَتْ يَمِينُکَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ کَانَ الْقَوْمُ بَعْضُهُمْ فِي بَعْضٍ قَالَ فَإِنْ اسْتَطَعْتَ أَنْ لَا تُرِيَهَا أَحَدًا فَلَا تُرِيَنَّهَا قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَإِنْ کَانَ أَحَدُنَا خَالِيًا قَالَ فَاللَّهُ أَحَقُّ أَنْ يُسْتَحْيَا مِنْهُ مِنْ النَّاسِ

ابوبکر بن ابی شیبہ، یزید بن ہارون، ابواسامہ، حضرت بہر بن حکیم اپنے والد سے وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم بتائیے کہ ہم کس حد تک ستر کھول سکتے ہیں اور کس حد تک چھپانا ضروری ہے۔ فرمایا اپنی بیوی اور باندی کے علاوہ ہر ایک سے اپنا ستر بچا میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم بتائیے اگر لوگ (رشتہ دار باہم) اکٹھے رہتے ہوں ؟ فرمایا اگر تمہارے بس میں ہو کہ کوئی ستر نہ دیکھ سکے تو ہرگز ہرگز کوئی نہ دیکھے میں نے عرض کیا کہ اگر ہم میں سے کوئی اکیلا ہو۔ فرمایا اللہ تعالیٰ سے انسانوں کی بنسبت زیادہ شرم وحیا کرنی چاہئے ۔

Bahz bin Hakim narrated from his father that his grandfather said: "I said: '0 Messenger of Allah, with regard to our 'Awrah, what may we uncover of it and what must we conceal?' He said: 'Cover your 'Awrah except from your wife and those whom your right hand possesses.' I said: '0 Messenger of Allah P.B.U.H, what if the people live close together?' He said: 'If you can make sure that no one sees it, then do not let anyone see it: I said: '0 Messenger of Allah, what if one of us is alone?' He said: 'Allah is more deserving that you should feel shy before Him than people:" (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں