چور اعتراف کرلے
راوی: محمد بن یحییٰ , ابن ابی مریم , ابن لہیعہ , یزید بن ابی حبیب , عبدالرحمن بن ثعلبہ , عمرو بن سمرہ بن حبیب بن عبد شمس
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَنْبَأَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَعْلَبَةَ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ عَمْرَو بْنَ سَمُرَةَ بْنِ حَبِيبِ بْنِ عَبْدِ شَمْسٍ جَائَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي سَرَقْتُ جَمَلًا لِبَنِي فُلَانٍ فَطَهِّرْنِي فَأَرْسَلَ إِلَيْهِمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا إِنَّا افْتَقَدْنَا جَمَلًا لَنَا فَأَمَرَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُطِعَتْ يَدُهُ قَالَ ثَعْلَبَةُ أَنَا أَنْظُرُ إِلَيْهِ حِينَ وَقَعَتْ يَدُهُ وَهُوَ يَقُولُ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي طَهَّرَنِي مِنْکِ أَرَدْتِ أَنْ تُدْخِلِي جَسَدِي النَّارَ
محمد بن یحییٰ، ابن ابی مریم، ابن لہیعہ، یزید بن ابی حبیب، عبدالرحمن بن ثعلبہ، حضرت عمرو بن سمرہ بن حبیب بن عبد شمس کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں فلاں قبیلہ کا اونٹ چوری کر بیٹھا آپ مجھے پاک کر دیجئے نبی نے ان کو بلا بھیجا انہوں نے عرض کیا کہ ہمارا اونٹ گم ہوا ہے نبی نے حکم دیا تو عمرو کا ہاتھ کاٹ دیا گیا۔ حضرت ثعلبہ فرماتے ہیں کہ جب ان کا ہاتھ کاٹ کر گرا تو میں دیکھ رہا تھا وہ کہہ رہے تھے تمام تعریفیں اللہ کے لئے جس نے (اے ہاتھ) تجھ سے مجھے پاک کر دیا تیرا تو ارادہ تھا کہ میرے پورے جسم کو دوزخ میں بھجوائے۔
It was narrated from Abdur-Rahman bin Tha'labah Al-Ansari, from his father, that' Amr bin Samurah bin Habib bin Abd Shams came to the Messenger of Allah and said: "0 Messenger of AllahP.B.U.H I stole a camel belonging to Banu so-and-so; purify me!" The Prophet sent word to them and they said: "(Yes), we have lost a camel of ours." So the Prophet ordered that his hand be cut off. Tha'Iabah said: "I was looking at him when his hand fell, and he said (to it): 'Praise is to Allah Who has purified me of you; you wanted to cause my whole body to enter Hell.”