غلام میں اپنا حصہ آزاد کرنا
راوی: یحییٰ بن حکیم , عثمان بن عمر , مالک بن انس , نافع , ابن عمر
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَکِيمٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَعْتَقَ شِرْکًا لَهُ فِي عَبْدٍ أُقِيمَ عَلَيْهِ بِقِيمَةِ عَدْلٍ فَأَعْطَی شُرَکَائَهُ حِصَصَهُمْ إِنْ کَانَ لَهُ مِنْ الْمَالِ مَا يَبْلُغُ ثَمَنَهُ وَعَتَقَ عَلَيْهِ الْعَبْدُ وَإِلَّا فَقَدْ عَتَقَ مِنْهُ مَا عَتَقَ
یحییٰ بن حکیم، عثمان بن عمر، مالک بن انس، نافع، حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو غلام میں سے اپنا حصہ آزاد کر دے تو ایک عادل دیندار اس کی قیمت لگائے پھر یہ آزاد کرنے والا باقی شرکاء کو ان کے حصوں کی بقدر ادائیگی کرے بشرطیکہ اس کے پاس اتنا مال ہو کہ ان کے حصوں کی بقدر ادائیگی کرسکے اور اس صورت میں غلام صرف اس کی طرف سے آزاد متصور ہوگا ورنہ جتنا حصہ اس نے آزاد کیا وہ تو آزاد ہوہی چکا۔
It was narrated from Ibn 'Umar that the Messenger of Allah said: "Whoever frees his share of a slave, the price of the slave should be fairly evaluated,and he (the partner who initiated this process) should free him (in full, by giving the rest of his price to the other co-owners), if he has enough wealth to do so. Otherwise, he will have freed whatever he freed."