سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ گروی رکھنے کا بیان ۔ حدیث 633

نہریں اور چشمے جاگیر میں دینا

راوی: محمد بن ابی عمر , فرج بن سعید بن علقمہ بن سعید بن ابیض بن حمال , ثابت بن سعید بن ابیض بن حمال , سعید ابیض بن حمال

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْعَدَنِيُّ حَدَّثَنَا فَرَجُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ عَلْقَمَةَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ أَبْيَضَ بْنِ حَمَّالٍ حَدَّثَنِي عَمِّي ثَابِتُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ أَبْيَضَ بْنِ حَمَّالٍ عَنْ أَبِيهِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ أَبْيَضَ بْنِ حَمَّالٍ أَنَّهُ اسْتَقْطَعَ الْمِلْحَ الَّذِي يُقَالُ لَهُ مِلْحُ سُدِّ مَأْرِبٍ فَأَقْطَعَهُ لَهُ ثُمَّ إِنَّ الْأَقْرَعَ بْنَ حَابِسٍ التَّمِيمِيَّ أَتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي قَدْ وَرَدْتُ الْمِلْحَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ وَهُوَ بِأَرْضٍ لَيْسَ بِهَا مَائٌ وَمَنْ وَرَدَهُ أَخَذَهُ وَهُوَ مِثْلُ الْمَائِ الْعِدِّ فَاسْتَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبْيَضَ بْنَ حَمَّالٍ فِي قَطِيعَتِهِ فِي الْمِلْحِ فَقَالَ قَدْ أَقَلْتُکَ مِنْهُ عَلَی أَنْ تَجْعَلَهُ مِنِّي صَدَقَةً فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ مِنْکَ صَدَقَةٌ وَهُوَ مِثْلُ الْمَائِ الْعِدِّ مَنْ وَرَدَهُ أَخَذَهُ قَالَ فَرَجٌ وَهُوَ الْيَوْمَ عَلَی ذَلِکَ مَنْ وَرَدَهُ أَخَذَهُ قَالَ فَقَطَعَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْضًا وَنَخْلًا بِالْجَوْفِ جَوْفِ مُرَادٍ مَکَانَهُ حِينَ أَقَالَهُ مِنْهُ

محمد بن ابی عمر، فرج بن سعید بن علقمہ بن سعید بن ابیض بن حمال، ثابت بن سعید بن ابیض بن حمال، سعید حضرت ابیض بن حمال سے روایت ہے کہ انہوں نے اس نمک کی جاگیر چاہی جس کو سدما رب کا نمک کہا جاتا ہے (سد مارب جگہ کا نام ہے) آپ نے انہیں وہ جاگیر دیدی پھر اقرع بن حابس تمیمی آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں زمانہ جاہلیت میں نمک کی ایک کان پر گیا تھا اور وہ ایسی جگہ ہے جہاں کچھ پانی نہیں ہے جو جائے نمک لے لے وہ جاری پانی کی طرح ختم نہیں ہوتا تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ابیض بن حمال کو جو جاگیر دی تھی اسے فسخ کرنا چاہا تو ابیض نے کہا میں اس شرط پر فسخ کرتا ہوں کہ آپ اس کو میری طرف سے صدقہ کر دیں تو آپ نے فرمایا وہ تمہاری طرف سے صدقہ ہے اور وہ جاری پانی کی طرح ہے جو وہاں جائے نمک لے حدیث کے راوی فرج کہتے ہیں کہ وہ اب بھی اسی طرح ہے جو جاتا ہے نمک لے لیتا ہے ابیض کہتے ہیں کہ جب آپ نے یہ جاگیر فسخ فرمائی تو اس کے بدلے جرف مراد میں مجھے زمین اور کھجور کے درخت بطور جاگیر عطا فرمائے۔

It was narrated from Abyad bin Hammal that he asked for a salt flat called the salt flat of the Ma'rib Dam to be given to him, and it was given to him. Then Aqra' bin Habis At·Tamimi came to the Messenger of Allah and said: "0 Messenger of Allah, I used to come to the salt flat during the Ignorance period and it was in a land in which there was no water, and whoever came to it took from it. It was (plentiful) like flowing water." So the Messenger of Allah asked Abyad bin Hammal to give back his share of the salt flat. He said: "I give it to you on the basis that you make it charity given by me." The Messenger of Allah said: "It is a charity from you, and it is like flowing water, whoever comes to it may take from it." (One of the narrators) Faraj said: "That is how it is today, whoever comes to it takes from it." He said: "The Prophet gave him land and palm trees in Murad instead, when he took back the salt flat from him."

یہ حدیث شیئر کریں