سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ گروی رکھنے کا بیان ۔ حدیث 618

جو مزارعت مکروہ ہے۔

راوی: محمد بن یحییٰ , عبدالرزاق , منصور , مجاہد , اسید بن ظہیر , رافع ابن خدیج , رافع بن خدیج

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا الثَّوْرِيُّ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ أُسَيْدِ بْنِ ظُهَيْرٍ ابْن أَخِي رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ کَانَ أَحَدُنَا إِذَا اسْتَغْنَی عَنْ أَرْضِهِ أَعْطَاهَا بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ وَالنِّصْفِ وَاشْتَرَطَ ثَلَاثَ جَدَاوِلَ وَالْقُصَارَةَ وَمَا يَسْقِي الرَّبِيعُ وَکَانَ الْعَيْشُ إِذْ ذَاکَ شَدِيدًا وَکَانَ يَعْمَلُ فِيهَا بِالْحَدِيدِ وَبِمَا شَائَ اللَّهُ وَيُصِيبُ مِنْهَا مَنْفَعَةً فَأَتَانَا رَافِعُ بْنُ خَدِيجٍ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَاکُمْ عَنْ أَمْرٍ کَانَ لَکُمْ نَافِعًا وَطَاعَةُ اللَّهِ وَطَاعَةُ رَسُولِهِ أَنْفَعُ لَکُمْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَاکُمْ عَنْ الْحَقْلِ وَيَقُولُ مَنْ اسْتَغْنَی عَنْ أَرْضِهِ فَلْيَمْنَحْهَا أَخَاهُ أَوْ لِيَدَعْ

محمد بن یحییٰ، عبدالرزاق، منصور، مجاہد، اسید بن ظہیر، رافع ابن خدیج، حضرت رافع بن خدیج فرماتے ہیں کہ ہم میں سے کوئی جب اپنی زمین سے مستغنی ہوتا تو تہائی چوتھائی اور آدھی پیداوار کے عوض کاشت کے لئے دے دیتا اور تین نالیوں کی شرط ٹھہرا لیتا کہ ان کی پیداوار میں لوں گا اور بھوسہ میں لوں گا اور ربیع کے پانی سے جو پیداوار ہو وہ میں لوں گا اور اس وقت زندگی پر مشقت تھی (گزارہ مشکل سے ہوتا تھا) اور کاشتکار لوہے اور دوسری چیزوں سے زمین میں محنت کرتا پھر اس سے فائدہ حاصل کرتا کہ ہمارے پاس رافع بن خدیج آئے اور کہا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے تمہیں ایک ایسے کام سے منع فرمایا ہے جس میں تمہارا نفع تھا بلاشبہ اللہ اور رسول کی اطاعت میں تمہارے لئے زیادہ نفع تھا اور اس کے رسول تمہیں منع فرماتے ہیں کہ بٹائی پر دینے سے اور فرماتے ہیں کہ جس کو اپنی زمین کاشت کرنے کی حاجت نہ ہو تو وہ اپنے بھائی کو کاشت کے لئے مفت ہی دیدے یا زمین خالی پڑی رہنے دے۔

It was narrated from Usaid bin Zuhair, the paternal nephew of Rafi' bin Khadij, that Rafi' bin Khadij said: "If one of us did not need his land, he would give it (to someone else to cultivate) in return for one third, or one quarter, or one half of the yield, and he would stipulate (that he should receive) the produce

یہ حدیث شیئر کریں