قرض کی وجہ سے قید کرنا اور قرض دار کا پیچھا نہ چھوڑنا اس کے ساتھ رہنا۔
راوی: ہدیہ بن عبدالوہاب , نضر بن شمیل , حرماس بن حبیب
حَدَّثَنَا هَدِيَّةُ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ حَدَّثَنَا الْهِرْمَاسُ بْنُ حَبِيبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِغَرِيمٍ لِي فَقَالَ لِي الْزَمْهُ ثُمَّ مَرَّ بِي آخِرَ النَّهَارِ فَقَالَ مَا فَعَلَ أَسِيرُکَ يَا أَخَا بَنِي تَمِيمٍ
ہدیہ بن عبدالوہاب، نضر بن شمیل، حرماس بن حبیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس اپنے ایک مقروض کو لایا آپ نے مجھ سے فرمایا اس کا پیچھا مت چھوڑو پھر دن کے آخر میں میرے قریب سے گزرے تو فرمایا اے بنوتمیمی تمہارے قیدی کا کیا ہوا۔
Hirmas bin Habib narrated from his father that his grandfather said: "I came to the Prophet with a man who owed me money, and he said to me: 'Keep him.’ Then he passed by me at the end of the day and said: 'What did your prisoner do, brother of Banu Tamim?'"