کوئی چیز صدقہ میں دی پھر دیکھا کہ وہ فروخت ہو رہی ہے تو کیا صدقہ کرنے والا وہ چیز خرید سکتا ہے۔
راوی: تمیم بن منتصر , اسحاق بن یوسف , شریک , ہشام بن عروہ , عمر , ابن عبداللہ بن عمر , عمر
حَدَّثَنَا تَمِيمُ بْنُ الْمُنْتَصِرِ الْوَاسِطِيُّ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ شَرِيکٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ يَعْنِي عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عُمَرَ أَنَّهُ تَصَدَّقَ بِفَرَسٍ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَبْصَرَ صَاحِبَهَا يَبِيعُهَا بِکَسْرٍ فَأَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ لَا تَبْتَعْ صَدَقَتَکَ
تمیم بن منتصر، اسحاق بن یوسف، شریک ، ہشام بن عروہ، عمر ، ابن عبداللہ بن عمر، حضرت عمر سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں انہوں نے ایک گھوڑا صدقہ کیا پھر دیکھا کہ جس کو صدقہ میں دیا تھا وہ اس کو کم قیمت میں فروخت کر رہا ہے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور اس کے متعلق دریافت کیا آپ نے فرمایا اپنا صدقہ نہ خریدو۔
It was narrated from 'Umar bin' Abdullah bin ‘Umar , meaning, from his father, from his grandfather ‘Umar, that he gave a horse in charity at the time of the Messenger of Allah, then he saw its owner selling it for a low price. He went to the Prophet and asked him about that, and he said: "Do not buy what you gave in charity,"