دو مرد ایک جھونپڑی کے دعویدار
راوی: محمد بن صباح , عمار بن خالد واسطی , ابوبکر بن عیاش , دہثم بن قران , نمران بن جاریہ , جاریہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ وَعَمَّارُ بْنُ خَالِدٍ الْوَاسِطِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ دَهْثَمِ بْنِ قُرَّانٍ عَنْ نِمْرَانَ بْنِ جَارِيَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ قَوْمًا اخْتَصَمُوا إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي خُصٍّ کَانَ بَيْنَهُمْ فَبَعَثَ حُذَيْفَةَ يَقْضِي بَيْنَهُمْ فَقَضَی لِلَّذِينَ يَلِيهِمْ الْقِمْطُ فَلَمَّا رَجَعَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَهُ فَقَالَ أَصَبْتَ وَأَحْسَنْتَ
محمد بن صباح ، عمار بن خالد واسطی ، ابوبکر بن عیاش ، دہثم بن قران ، نمران بن جاریہ ، حضرت جاریہ فرماتے ہیں کہ کچھ لوگوں نے ایک جھونپڑی سے معلق جو ان کے درمیان تھی کے متعلق اپنا مقدمہ رسول اللہ کی خدمت میں پیش کیا۔ آپ نے ان کے درمیان فیصلہ کے لئے حذیفہ کو بھیجا انہوں نے ان کے حق میں فیصلہ دیا جن کے پاس رسیوں کے کھونٹے تھے جب وہ نبی کی خدمت میں واپس ہوئے تو ساری بات عرض کر دی آپ نے فرمایا تم نے درست اور اچھا فیصلہ کیا۔
It was narrated from Nimran bin Jariyah, from his father, that some people referred a dispute to the Prophet about a hut, so that he could judge between them. He sent Hudhaifah to judge between them, and he ruled in favor of those who had the rope (with which the hut was binded together). When he went back to the Prophet he told him (what he had done) and he said: "You did the right thing, and you did well."