جومال جانور خراب کردیں اس کا حکم
راوی: محمد بن رمح , لیث بن سعد , ابن شہاب , ابن محیصہ انصاری
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ الْمِصْرِيُّ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ ابْنَ مُحَيِّصَةَ الْأَنْصَارِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّ نَاقَةً لِلْبَرَائِ کَانَتْ ضَارِيَةً دَخَلَتْ فِي حَائِطِ قَوْمٍ فَأَفْسَدَتْ فِيهِ فَکُلِّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهَا فَقَضَی أَنَّ حِفْظَ الْأَمْوَالِ عَلَی أَهْلِهَا بِالنَّهَارِ وَعَلَی أَهْلِ الْمَوَاشِي مَا أَصَابَتْ مَوَاشِيهِمْ بِاللَّيْلِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةَ بْنُ هِشَامٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عِيسَی عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ حَرَامِ بْنِ مُحَيِّصَةَ عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ أَنَّ نَاقَةً لِآلِ الْبَرَائِ أَفْسَدَتْ شَيْئًا فَقَضَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ
محمد بن رمح، لیث بن سعد، ابن شہاب، حضرت ابن محیصہ انصاری سے روایت ہے کہ حضرت براء کی ایک اونٹنی شریر تھی وہ لوگوں کے باغ میں گھس گئی اور ان کا باغ خراب کر دیا تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بات کی گئی آپ نے یہ فیصلہ فرمایا کہ دن میں اموال کی حفاظت مالکوں کے ذمہ ہے اور رات کو جانور خراب کر دیں تو اس کا تاوان جانوروں کے مالکوں پر ہے۔ دوسری سند سے یہی مضمون مروی ہے۔
It was narrated from Ibn Shihab that lbn Muhayyisah Al- Ansari told him that a she-camel belonging to Bara' used to wander free. It entered a garden belonging to some people and caused some damage. The Messenger of Allah was told of that, and he ruled that property was to be protected by its Owners during the day, but the owners of livestock were responsible for any damage caused by their animals during the night. Another chain from Haram bin Muhayyisah, from Bara bin 'Azib, that a she-camel belonging to the family of Bara' damaged something, and the Messenger of Allah issued a similar ruling.