قاضیوں کا ذکر
راوی: علی بن محمد , یعلی , ابومعاویہ , اعمش , عمرو بن مرہ , سیدنا علی
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يَعْلَی وَأَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی الْيَمَنِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ تَبْعَثُنِي وَأَنَا شَابٌّ أَقْضِي بَيْنَهُمْ وَلَا أَدْرِي مَا الْقَضَائُ قَالَ فَضَرَبَ بِيَدِهِ فِي صَدْرِي ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ اهْدِ قَلْبَهُ وَثَبِّتْ لِسَانَهُ قَالَ فَمَا شَکَکْتُ بَعْدُ فِي قَضَائٍ بَيْنَ اثْنَيْنِ
علی بن محمد، یعلی، ابومعاویہ، اعمش، عمرو بن مرہ، حضرت سیدنا علی بیان فرماتے ہیں کہ جب اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یمن بھیجا تو میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم آپ مجھے (عامل بنا کر) بھیج رہے ہیں حالانکہ میں نوجوان ہوں میں ان کے درمیان فیصلے کروں گا حالانکہ مجھے فیصلہ کرنے کا سلیقہ نہیں فرماتے ہیں کہ آپ نے میرے سینے پر ہاتھ مارا پھر فرمایا اے اللہ اس کے دل کو ہدایت پر رکھ اور اس کی زبان کو مضبوط کر۔ فرماتے ہیں کہ اس کے بعد دو آدمیوں کے درمیان فیصلہ میں کبھی تردد نہ ہوا۔
It was narrated that 'Ali said: "The Messenger of Allah sent me to Yemen. I said: 'O Messenger of Allah, you are sending me to judge between them while I am a young man, and I do not know how to judge.' He struck me on the chest with his hand and said: 'O Allah, guide his heart and make his tongue steadfast.' And after that I never doubted in passing judgment between two people."