جانور کے گلہ یا باغ سے گزر ہو تو دودھ یا پھل کھانے کیلئے لینا۔
راوی: محمد بن صباح , یعقوب بن حمید بن کاسب , معتمر بن سلیمان , رافع بن عمر غفاری
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ وَيَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ کَاسِبٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي الْحَکَمِ الْغِفَارِيَّ قَالَ حَدَّثَتْنِي جَدَّتِي عَنْ عَمِّ أَبِيهَا رَافِعِ بْنِ عَمْرٍو الْغِفَارِيِّ قَالَ کُنْتُ وَأَنَا غُلَامٌ أَرْمِي نَخْلَنَا أَوْ قَالَ نَخْلَ الْأَنْصَارِ فَأُتِيَ بِيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا غُلَامُ وَقَالَ ابْنُ کَاسِبٍ فَقَالَ يَا بُنَيَّ لِمَ تَرْمِي النَّخْلَ قَالَ قُلْتُ آکُلُ قَالَ فَلَا تَرْم النَّخْلَ وَکُلْ مِمَّا يَسْقُطُ فِي أَسَافِلِهَا قَالَ ثُمَّ مَسَحَ رَأْسِي وَقَالَ اللَّهُمَّ أَشْبِعْ بَطْنَهُ
محمد بن صباح، یعقوب بن حمید بن کا سب، معتمر بن سلیمان، حضرت رافع بن عمر غفاری فرماتے ہیں کہ بچپن میں میں اپنے یا فرمایا انصار کے کھجور کے درختوں پر پتھر مارتا تھا مجھے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا گیا۔ فرمایا اے لڑکے (ایک روایت میں ہے آپ نے فرمایا بیٹا) تم درختوں پر سنگباری کیوں کرتے ہو؟ میں نے عرض کیا کہ پھل کھاتا ہوں۔ آپ نے فرمایا آئندہ سنگباری مت کرنا اور جو خود نیچے گرجائے وہ کھا سکتے ہو پھر آپ نے میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور فرمایا اے اللہ اس کا پیٹ بھردے ۔
It was narrated that Rãfi’ bin ‘Amr Al-Ghifâri said: “When I was a boy, I used to throw stones at our date-palm Trees” — or he said: “the date-palm frees of the Ansdr.” I was brought to the Prophet and he said: ‘0 boy’ – (one of the narrators) Ibn Kâsib said He said: ‘0 my son – why are you throwing stones at the date-palm frees?’ I said: ‘So I can He said: ‘Do not throw stones at the date-palm frees. Eat om what falls to the ground om them.’ Then he patted me on e head and said: ‘0 Allah, give him enough to eat.’” (Da’if)