بیوی کیلئے خاوند کا مال لینے کی کس حد تک گنجائش ہے؟
راوی: محمد بن عبداللہ نمیر , ابومعاویہ , اعمش , ابووائل , مسروق , سیدہ عائشہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي وَأَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَنْفَقَتْ الْمَرْأَةُ وَقَالَ أَبِي فِي حَدِيثِهِ إِذَا أَطْعَمَتْ الْمَرْأَةُ مِنْ بَيْتِ زَوْجِهَا غَيْرَ مُفْسِدَةٍ کَانَ لَهَا أَجْرُهَا وَلَهُ مِثْلُهُ بِمَا اکْتَسَبَ وَلَهَا بِمَا أَنْفَقَتْ وَلِلْخَازِنِ مِثْلُ ذَلِکَ مِنْ غَيْرِ أَنْ يَنْقُصَ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْئًا
محمد بن عبداللہ نمیر، ابومعاویہ، اعمش، ابووائل، مسروق، حضرت سیدہ عائشہ فرماتی ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب بیوی خاوند کے گھر سے برباد اور ضائع کئے بغیر خرچ کرے یا فرمایا کھلائے تو اس کو بھی اس کا اجر ملے گا خاوند کو اس کا اجر ملے گا اس لئے کہ اس نے کمایا اور خازن کو اتنا ہی اجر ملے گا اور ان میں سے کسی کے اجر میں کمی بھی نہیں کی جائے گی۔
It was narrated from 'Aishah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "When a woman spends" – and my father said: – "When a woman feeds (the poor) from her husband's house, without spending too much, she will have her reward, and he will be rewarded likewise because he earned it, and she will be rewarded for what she spent. The same applies to the storekeeper, without anything being detracted from their rewards." (Sahih)