سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ تجارت ومعاملات کا بیان ۔ حدیث 451

بیوی کیلئے خاوند کا مال لینے کی کس حد تک گنجائش ہے؟

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , علی بن محمد , ابوعمر , وکیع , ہشام بن عروہ ام المومنین سیدہ عائشہ

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ وَأَبُو عُمَرَ الضَّرِيرُ قَالُوا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَائَتْ هِنْدٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا سُفْيَانَ رَجُلٌ شَحِيحٌ لَا يُعْطِينِي مَا يَکْفِينِي وَوَلَدِي إِلَّا مَا أَخَذْتُ مِنْ مَالِهِ وَهُوَ لَا يَعْلَمُ فَقَالَ خُذِي مَا يَکْفِيکِ وَوَلَدَکِ بِالْمَعْرُوفِ

ابوبکر بن ابی شیبہ، علی بن محمد، ابوعمر، وکیع، ہشام بن عروہ ام المومنین سیدہ عائشہ فرماتی ہیں کہ حضرت ہندہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم بخیل مرد ہے مجھے اتنا نہیں دیتا کہ مجھے اور میرے بچوں کو کافی ہو جائے الاّ یہ کہ میں اس کی لاعلمی میں اس کے مال میں سے کچھ لے لوں (تو اس سے گزارہ ہو جاتا ہے) آپ نے فرمایا اتنا لے سکتی ہو جو دستور کے موافق تمہیں اور تمہارے بچوں کو کافی ہو جائے۔

It was narrated that 'Aishah said: "Hind came to the Prophet P.B.U.H and said: '0 Messenger of Allah, Abu Sufyan is a stingy man and he does not give me enough for me and my child, except for what I take from his wealth without him realizing.' He said: 'Take what is sufficient for you and your child, on a reasonable basis.''' (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں