سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ تجارت ومعاملات کا بیان ۔ حدیث 443

جانور میں سلم کرنا۔

راوی: ہشام بن عمار , زید بن اسلم , عطاء بن یسار , ابورافع

حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي رَافِعٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَسْلَفَ مِنْ رَجُلٍ بَکْرًا وَقَالَ إِذَا جَائَتْ إِبِلُ الصَّدَقَةِ قَضَيْنَاکَ فَلَمَّا قَدِمَتْ قَالَ يَا أَبَا رَافِعٍ اقْضِ هَذَا الرَّجُلَ بَکْرَهُ فَلَمْ أَجِدْ إِلَّا رَبَاعِيًا فَصَاعِدًا فَأَخْبَرْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَعْطِهِ فَإِنَّ خَيْرَ النَّاسِ أَحْسَنُهُمْ قَضَائً

ہشام بن عمار، زید بن اسلم، عطاء بن یسار، حضرت ابورافع سے روایت ہے کہ نبی نے ایک مرد سے جو ان اونٹ (بکر) میں سلم کی اور فرمایا جب صدقہ کے اونٹ آئیں گے تو ہم تمہیں ادائیگی کر دیں گے جب صدقہ کے اونٹ آئیں گے تو ہم تمہیں ادائیگی کر دیں گے جب صدقہ کے اونٹ آئے تو آپ نے فرمایا اے ابورافع اس مرد کو اس کا بکر (جوان اونٹ) ادا کرو مجھے (صدقہ کے اونٹوں میں) صرف رباعی یا اس سے بڑا ملا۔ میں نے نبی کو بتایا۔ آپ نے فرمایا رباعی دے دو اس لئے کہ بہترین لوگو وہ ہیں جو ادائیگی اچھے طریقے سے کریں ۔

It was narrated from Abu Rafi' that the Prophet P.B.U.H asked a man to give as a loan a young camel and said: "When the camels of the Sadaqah come, we will pay you back." When the camels came, he said: "0 Abu Rafi', pay this man back for his young camel." But all I could find was a seven-year-old camel or that which is better. I told the Prophet P.B.U.H and he said: "Give it to him, for the best of people are those who are best in repaying." (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں