سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ تجارت ومعاملات کا بیان ۔ حدیث 440

مقررہ ناپ تول میں مقررہ مدت تک سلف کرنا۔

راوی: محمد بن بشار , یحییٰ بن سعید , عبدالرحمن بن مہدی , عبداللہ بن شداد , ابوبرزہ , عبداللہ بن ابی اوفی , ابومجالد

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ يَحْيَی عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي الْمُجَالِدِ وَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ ابْنِ أَبِي الْمُجَالِدِ قَالَ امْتَرَی عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَدَّادٍ وَأَبُو بُرْدَةَ فِي السَّلَمِ فَأَرْسَلُونِي إِلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَی فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ کُنَّا نُسْلِمُ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَهْدِ أَبِي بَکْرٍ وَعُمَرَ فِي الْحِنْطَةِ وَالشَّعِيرِ وَالزَّبِيبِ وَالتَّمْرِ عِنْدَ قَوْمٍ مَا عِنْدَهُمْ فَسَأَلْتُ ابْنَ أَبْزَی فَقَالَ مِثْلَ ذَلِکَ

محمد بن بشار، یحییٰ بن سعید، عبدالرحمن بن مہدی، عبداللہ بن شداد، ابوبرزہ، عبداللہ بن ابی اوفی، حضرت ابومجالد فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن شداد اور حضرت ابوبرزہ کا سلم کے بارے میں اختلاف ہوا انہوں نے مجھے حضرت عبداللہ بن اوفی کے پاس بھیجا میں نے ان سے سوال کیا تو فرمایا ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرات ابوبکر و عمر کے زمانہ میں گندم جو کشمش اور کھجور میں جن لوگوں کے پاس یہ چیزیں ہوتیں ان سے سلم کرتے تھے میں نے اس کے بعد حضرت ابن ابزی سے پوچھا تو انہوں نے بھی یہی جواب دیا۔

It was narrated that Abu Mujalid said: "Abdullah bin Shaddad and Abu Barzah had a dispute about paying in advance . They sent me to 'Abdullah bin Abu Awfa to ask him about it. He said: 'We used to make payments in advance at the time of the Messenger of Allah P.B.U.H and the time of Abu Bakr and 'Umar, for wheat, barley, raisins and dates, to people who did not yet possess those things.' I asked Ibn Abza, and he said something similar." (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں