سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ تجارت ومعاملات کا بیان ۔ حدیث 434

سود سے شدید ممانعت ۔

راوی: نصر بن علی , خالد بن حارث , سعید , قتادہ , سعید بن مسیب , عمر بن خطاب

حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ إِنَّ آخِرَ مَا نَزَلَتْ آيَةُ الرِّبَا وَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُبِضَ وَلَمْ يُفَسِّرْهَا لَنَا فَدَعُوا الرِّبَا وَالرِّيبَةَ

نصر بن علی، خالد بن حارث، سعید، قتادہ، سعید بن مسیب، حضرت عمر بن خطاب فرماتے ہیں (معاملات میں) سب سے آخر میں سود کی آیت نازل ہوئی (اسلئے وہ منسوخ نہیں) اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وصال ہوگیا اور آپ اس آیت کی پوری تفسیر نہ فرما سکے اس لئے سود کو چھوڑ دو اور جس میں سود کاشبہ ہو اسے بھی چھوڑ دو۔

It was narrated that 'Urnar bin Khattab said: "The last thing to be revealed was the Verse on usury, but the Messenger of Allah P.B.U.H died before he had explained it to us. So give up usury (interest) and doubtful things." (Da'if)

یہ حدیث شیئر کریں