چاندی کے عوض سونا اور سونے کے عوض چاندی لینا۔
راوی: اسحق بن ابراہیم بن حبیب , سفیان بن وکیع , محمد بن عبید بن ثعلبہ , عمرو بن عبید , عطاء بن سائب , سماک , سعید بن جبیر , ابن عمر
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ حَبِيبٍ وَسُفْيَانُ بْنُ وَکِيعٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ ثَعْلَبَةَ الْحِمَّانِيُّ قَالُوا حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عُبَيْدٍ الطَّنَافِسِيُّ حَدَّثَنَا عَطَائُ بْنُ السَّائِبِ أَوْ سِمَاکٌ وَلَا أَعْلَمُهُ إِلَّا سِمَاکًا عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ کُنْتُ أَبِيعُ الْإِبِلَ فَکُنْتُ آخُذُ الذَّهَبَ مِنْ الْفِضَّةِ وَالْفِضَّةَ مِنْ الذَّهَبِ وَالدَّنَانِيرَ مِنْ الدَّرَاهِمِ وَالدَّرَاهِمَ مِنْ الدَّنَانِيرِ فَسَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِذَا أَخَذْتَ أَحَدَهُمَا وَأَعْطَيْتَ الْآخَرَ فَلَا تُفَارِقْ صَاحِبَکَ وَبَيْنَکَ وَبَيْنَهُ لَبْسٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَکِيمٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِسْحَقَ أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ
اسحاق بن ابراہیم بن حبیب، سفیان بن وکیع، محمد بن عبید بن ثعلبہ، عمرو بن عبید، عطاء بن سائب، سماک، سعید بن جبیر، حضرت ابن عمر فرماتے ہیں میں اونٹ فروخت کیا کرتا تھا تو میں چاندی (جو قیمت میں طے ہوتی) کے عوض سونا اور کبھی سونا (جو قیمت میں طے ہوتا اسکے) عوض چاندی اور دراہم کے عوض اشرفیاں اور اشرفیوں کے عوض دراہم لے لیتا تھا پھر میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا تو آپ نے فرمایا جب سونا چاندی میں سے ایک چیز لو اور دوسری دو تو اپنے ساتھی سے ایسی حالت میں جدا نہ ہو کہ تمہارے درمیان کچھ کھٹک اور اشتباہ ہو (بلکہ معاملہ بالکل صاف کر کے اور حساب بے باق کر کے جدا ہو)۔ دوسری سند سے یہی مضمون مروی ہے۔
It was narrated that Ibn 'Umar said: "I used to sell camels, and I used to buy gold for silver and silver for gold, Dinar for Dirham and Dirham for Dinar. I asked the Prophet P.B.U.H about that,and he said: 'I will you take one of them and give the other, then you and your companion should not separate until everything is clear (i.e., the exchange is completed):" (Hasan)