سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ تجارت ومعاملات کا بیان ۔ حدیث 418

سونے کو چاندی کے بدلہ فروخت کرنا۔

راوی: محمد بن رمح , لیث بن سعد , ابن شہاب , مالک بن اوس , مالک بن اوس حدثان

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ قَالَ أَقْبَلْتُ أَقُولُ مَنْ يَصْطَرِفُ الدَّرَاهِمَ فَقَالَ طَلْحَةُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ وَهُوَ عِنْدَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ أَرِنَا ذَهَبَکَ ثُمَّ ائْتِنَا إِذَا جَائَ خَازِنُنَا نُعْطِکَ وَرِقَکَ فَقَالَ عُمَرُ کَلَّا وَاللَّهِ لَتُعْطِيَنَّهُ وَرِقَهُ أَوْ لَتَرُدَّنَّ إِلَيْهِ ذَهَبَهُ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْوَرِقُ بِالذَّهَبِ رِبًا إِلَّا هَائَ وَهَائَ

محمد بن رمح، لیث بن سعد، ابن شہاب، مالک بن اوس، حضرت مالک بن اوس حدثان کہتے ہیں میں یہ کہتا ہوا آیا کہ کون دراہم کی بیع صرف کرے گا طلحہ بن عبیداللہ حضرت عمر بن خطاب کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہنے لگے اپنا سونا ہمیں دکھاؤ پھر ٹھہر کر آنا جب ہمارا خزانچی آئے گا تو ہم دراہم دیدیں گے۔ اس پر حضرت عمر نے فرمایا ہرگز نہیں واللہ یا تم اس کو چاندی ابھی دو یا اس کا سونا اسے واپس کر دو اس لئے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا چاندی سونے کے عوض فروخت کرنا سود ہے الاّ یہ کہ نقد در نقد ہو۔

It was narrated that Malik bin Aws bin Hadathan said: "I came saying. 'Who will exchange Dirham?' Talhah bin 'Ubaidullah,
who was with 'Umar bin Khattab, said: 'Show us your gold, then Come to us; when our treasure comes, we will give you your silver: 'Umar said: 'No, by Allah, you will give him silver (now), or give him back his gold, for the Messenger of Allah P.B.U.H said: "Silver for gold is usury, unless it is exchanged on the spot.": (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں