اندازے سے ڈھیر کی خرید و فروخت ۔
راوی: علی بن میمون , عبداللہ بن یزید , ابن لہیعہ , موسیٰ بن وردان , سعید بن مسیب , عثمان بن عفان
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ الرَّقِّيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ لَهِيعَةَ عَنْ مُوسَی بْنِ وَرْدَانَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ قَالَ کُنْتُ أَبِيعُ التَّمْرَ فِي السُّوقِ فَأَقُولُ کِلْتُ فِي وَسْقِي هَذَا کَذَا فَأَدْفَعُ أَوْسَاقَ التَّمْرِ بِکَيْلِهِ وَآخُذُ شِفِّي فَدَخَلَنِي مِنْ ذَلِکَ شَيْئٌ فَسَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِذَا سَمَّيْتَ الْکَيْلَ فَکِلْهُ
علی بن میمون، عبداللہ بن یزید، ابن لہیعہ، موسیٰ بن وردان، سعید بن مسیب، حضرت عثمان بن عفان فرماتے ہیں کہ میں بازار میں چھو ہارے فروخت کرتا تھا میں کہتا میں نے اپنے اس ٹوکرے میں ناپ کر اتنے صاع ڈالے ہیں تو میں اسی حساب سے کھجور کے ٹوکرے دے دیتا اور اپنا حصہ لے لیتا پھر مجھے اس میں تردد ہوا تو میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا۔ آپ نے فرمایا جب تم کہو کہ اتنے صاع ہیں تو خریدار کے سامنے ناپو۔
It was narrated that 'Uthman bin 'Affan said: "I used to sell dates in the marketplace, and I would say: 'This was such and such an amount (when I bought it).' I would give the purchaser a specific amount of dates according to the way it had been measu.red for me, and take my profit. Then I began to have some doubts about that, so I asked the Messenger of Allah P.B.U.H, and he said: 'When you name the amount, measure it in front of the purchaser.''' (Hasan)