ناپ تول میں احتیاط ۔
راوی: عبدالرحمن بن بشر بن حکم , علی بن حسین , محمد بن عقیل , ابن عباس
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَکَمِ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَقِيلِ بْنِ خُوَيْلِدٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنِي يَزِيدُ النَّحْوِيُّ أَنَّ عِکْرِمَةَ حَدَّثَهُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ کَانُوا مِنْ أَخْبَثِ النَّاسِ کَيْلًا فَأَنْزَلَ اللَّهُ سُبْحَانَهُ وَيْلٌ لِلْمُطَفِّفِينَ فَأَحْسَنُوا الْکَيْلَ بَعْدَ ذَلِکَ
عبدالرحمن بن بشر بن حکم، علی بن حسین، محمد بن عقیل، حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب مدینہ طیبہ تشریف لائے تو یہاں کے لوگ ناپ تول میں سب سے برے تھے جب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی ہلاکت ہے ناپ تول میں کمی کرنے والوں کیلئے۔ تو اس کے بعد انہوں نے ناپ تول اچھا کر دیا۔
It was narrated that Ibn ‘Abbâs said: “When the Prophet P.B.U.H came to Al-Madinah, they were the worst people in weights and measures. Then Allah, Glorious is He, revealed: “Woe to the Mutaffifun (those who give less in measure and weight)”, and they were fair in weights and measures after that. (Hasan)