جھاڑ پھونک کی اجرت ۔
راوی: محمد بن عبداللہ بن نمیر , ابومعاویہ , اعمش , جعفر بن ایاس , نضرہ , ابوسعید
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ إِيَاسٍ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثِينَ رَاکِبًا فِي سَرِيَّةٍ فَنَزَلْنَا بِقَوْمٍ فَسَأَلْنَاهُمْ أَنْ يَقْرُونَا فَأَبَوْا فَلُدِغَ سَيِّدُهُمْ فَأَتَوْنَا فَقَالُوا أَفِيکُمْ أَحَدٌ يَرْقِي مِنْ الْعَقْرَبِ فَقُلْتُ نَعَمْ أَنَا وَلَکِنْ لَا أَرْقِيهِ حَتَّی تُعْطُونَا غَنَمًا قَالُوا فَإِنَّا نُعْطِيکُمْ ثَلَاثِينَ شَاةً فَقَبِلْنَاهَا فَقَرَأْتُ عَلَيْهِ الْحَمْدُ سَبْعَ مَرَّاتٍ فَبَرِئَ وَقَبَضْنَا الْغَنَمَ فَعَرَضَ فِي أَنْفُسِنَا مِنْهَا شَيْئٌ فَقُلْنَا لَا تَعْجَلُوا حَتَّی نَأْتِيَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا قَدِمْنَا ذَکَرْتُ لَهُ الَّذِي صَنَعْتُ فَقَالَ أَوَ مَا عَلِمْتَ أَنَّهَا رُقْيَةٌ اقْتَسِمُوهَا وَاضْرِبُوا لِي مَعَکُمْ سَهْمًا حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ ابْنِ أَبِي الْمُتَوَکِّلِ عَنْ أَبِي الْمُتَوَکِّلِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِهِ و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ أَبِي الْمُتَوَکِّلِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِهِ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ وَالصَّوَابُ هُوَ أَبُو الْمُتَوَکِّلِ
محمد بن عبداللہ بن نمیر، ابومعاویہ، اعمش، جعفر بن ایاس، نضرہ، حضرت ابوسعید فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم تیس سواروں کو ایک سریہ میں بھیجا ہم نے ایک قوم کے ہاں پڑاؤ ڈالا (رواج اور دستور کے مطابق) ہم نے ان سے مہمانی کا مطالبہ کیا تو انہوں نے انکار کر دیا پھر ان کے سردار کو کسی چیز نے ڈس لیا تو وہ ہمارے پاس آئے اور کہا تم میں کوئی بچھو کے ڈسے کا دم کرتا ہے ؟ میں نے کہا جی میں کرلیتا ہوں۔ لیکن تمہارے سردار کو دم نہ کروں گا جب تک تم ہمیں کچھ نہ دو کہنے لگے ہم تمہیں تیس بکریاں دیں گے۔ ہم نے قبول کرلیا میں نے سات بار سورت الْحَمْدُ لِلَّهِ پڑھ کر اس پر دم کیا وہ تندرست ہوگیا اور ہم نے بکریاں وصول کرلیں پھر ہمارے دلوں میں کھٹک پیدا ہوئی میں نے کہا جلدی نہ کرو یہاں تک کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوں جب ہم پہنچے تو میں نے جو کچھ کیا تھا آپ کی خدمت میں عرض کر دیا۔ آپ نے فرمایا کیا تمہیں معلوم نہیں یہ دم بھی ہے؟ ان بکریوں کو تقسیم کرلو اور اپنے ساتھ میرا حصہ بھی رکھو۔ دوسری سندوں سے بھی یہی مضمون مروی ہے۔
It was narrated that Abu Saeed Al-Khudri said: "The Messenger of Allah P.B.U.H sent us, thirty horsemen, on a military campaign. We camped near some people and asked them for hospitality but they refused. Then their leader was stung by a scorpion, and they said: 'Is there anyone among you who can recite Ruqyalt for a scorpion sting?' I said: 'Yes, I can, but I will not recite Ruqyalt for him until you give us some sheep.' They said: 'We will give you thirty sheep.' So we accepted them, and I recited Al-Hamd (i.e. Al-Fatihah) over him seven times. Then he recovered, and I took the sheep. Then some doubts occurred within ourselves. Then we said: 'Let us not hasten (to make a decision concerning the sheep) until we come to the Prophet P.B.U.H.' So when we came back: 'I told him what I had done. He said: 'How did you know that it is a Ruqyalt? Divide them up and give me a share as well.''' (Sahih) Other chains with similar wording.