منت پوری کرنا۔
راوی: محمد بن یحییٰ , عبداللہ بن اسحاق , عبداللہ بن رجاء , حبیب بن ابی ثابت , سعید بن جبیر , ابن عباس , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِسْحَقَ الْجَوْهَرِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَائٍ أَنْبَأَنَا الْمَسْعُودِيُّ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَجُلًا جَائَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي نَذَرْتُ أَنْ أَنْحَرَ بِبُوَانَةَ فَقَالَ فِي نَفْسِکَ شَيْئٌ مِنْ أَمْرِ الْجَاهِلِيَّةِ قَالَ لَا قَالَ أَوْفِ بِنَذْرِکَ
محمد بن یحییٰ، عبداللہ بن اسحاق، عبداللہ بن رجاء، حبیب بن ابی ثابت، سعید بن جبیر، ابن عباس، حضرت ابوہریرہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا قسم میں قسم لینے والے کی نیت کا اعتبار ہے (کہ اس نے کیا معنی سجھے یا جب وہ قسم کھا رہا تھا تو اس کے ذہن میں کونسی بات کار فرما تھی) ۔
It was narrated from Ibn 'Abbas that a man came to the Prophet P.B.U.H and said: "0 Messenger of Allah, I vowed to offer a sacrifice at Buwanah." He said: "Do you intend any action of Ignorance period?" He said: "No," He said: "Then fulfill your vow." (Hasan)