اپنی قسم پر اصرار کرنے اور کفارہ نہ دینے سے ممانعت ۔
راوی: سفیان بن وکیع , محمد بن حمید , معمر , ہمام , ابوہریرہ ابوہریرہ
حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَکِيعٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ الْمَعْمَرِيُّ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ هَمَّامٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اسْتَلَجَّ أَحَدُکُمْ فِي الْيَمِينِ فَإِنَّهُ آثَمُ لَهُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ الْکَفَّارَةِ الَّتِي أُمِرَ بِهَا و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ صَالِحٍ الْوَحَاظِیُّ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ سَلَّامٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ
سفیان بن وکیع، محمد بن حمید، معمر، ہمام، ابوہریرہ حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ ابوالقاسم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی قسم پر اصرار کرے (اور توڑے نہیں حالانکہ اس میں دینی یا لوگوں کا عام دنیوی جزر ہے) تو وہ اللہ کے ہاں زیادہ گناہگار ہے۔ بنسبت اس کفارہ کے جس کا اسے حکم دیا گیا۔ دوسری سند سے بھی یہی مضمون مروی ہے۔ استلج بیمینہ اصرار کرنا اور یہ گمان کرتے ہوئے صادق ہے کفارہ ادا نہ کرنا۔
It was narrated that Hammam heard Abu Hurairah saying that' Abul-Qasirn said: "If anyone of you insists on fulfilling what he swore to (after learning that it is wrong) then it is more sinful before Allah than (breaking the oath for which) the expiation that has been enjoined upon him." (Sahih)