کیا عورت اپنے شوہر کے علاوہ کسی دوسرے پہ سوگ کرسکتی ہے؟
راوی: ہناد بن سری , ابواحوص , یحییٰ بن سعید , نافع , صفیہ بنت ابی عبید , حفصہ
حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ حَفْصَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ أَنْ تُحِدَّ عَلَی مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلَاثٍ إِلَّا عَلَی زَوْجٍ
ہناد بن سری، ابواحوص، یحییٰ بن سعید، نافع، صفیہ بنت ابی عبید، ام المومنین حضرت حفصہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو عورت ایمان رکھتی ہو اللہ پر اور یوم آخرت پر اس کو مناسب نہیں سوگ کرنا کسی میت پر تین روز سے زیادہ سوائے خاوند کے ۔
It was narrated from Hafsah the wife of the Prophet that the Messenger of Allah said: “It is not permissible for a woman who believes in Allah and the Last Day to mourn for any eceased person for more than three days, except for her husband.”(Sahih)