جس عورت کو طلاق دی جائے تو عدت تک شوہر پر رہائش ونفقہ دینا واجب ہے یا نہیں ؟
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , جریر , مغیرہ , شعبی , فاطمہ بنت قیس , فاطمہ بنت قیس
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ قَالَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ قَيْسٍ طَلَّقَنِي زَوْجِي عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا سُکْنَی لَکِ وَلَا نَفَقَةَ
ابوبکر بن ابی شیبہ، جریر، مغیرہ ، شعبی، حضرت فاطمہ بنت قیس رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مروی ہے کہ مجھے میرے خاوند نے عہد نبوی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں تین طلاق دیں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا (اے فاطمہ) تیرے لئے نہ مکان ہے یا نفقہ ۔
It was narrated that Sha'bi said: Fatimah bint Qais said: "My husband divorced me at the time of the Messenger of Allah P.B.U.H three times. The Messenger of Allah P.B.U.H said: 'You have no right to accommodation or to maintenance.''' (Sahih)