سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 143

بیویوں کو مارنا

راوی: محمد بن یحیی , حسن بن مدرک طحان , یحیی بن حماد , ابوعوانہ , داؤد بن عبداللہ اودی , عبدالرحمن , اشعث بن قیس

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی والْحَسَنُ بْنُ مُدْرِکٍ الطَّحَّانُ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَوْدِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُسْلِيِّ عَنْ الْأَشْعَثِ بْنِ قَيْسٍ قَالَ ضِفْتُ عُمَرَ لَيْلَةً فَلَمَّا کَانَ فِي جَوْفِ اللَّيْلِ قَامَ إِلَی امْرَأَتِهِ يَضْرِبُهَا فَحَجَزْتُ بَيْنَهُمَا فَلَمَّا أَوَی إِلَی فِرَاشِهِ قَالَ لِي يَا أَشْعَثُ احْفَظْ عَنِّي شَيْئًا سَمِعْتُهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُسْأَلُ الرَّجُلُ فِيمَ يَضْرِبُ امْرَأَتَهُ وَلَا تَنَمْ إِلَّا عَلَی وِتْرٍ وَنَسِيتُ الثَّالِثَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ خِدَاشٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ بِإِسْنَادِهِ نَحْوَهُ

محمد بن یحیی ، حسن بن مدرک طحان ، یحیی بن حماد ، ابوعوانہ ، داؤد بن عبداللہ اودی، عبدالرحمن، اشعث بن قیس سے روایت ہے کہ حضرت عمر نے دعوت کے روز جب رات ڈھلنے کی قریب ہوئی کھڑے ہو کر اپنی عورت کو مارا۔ میں ان دونوں کے درمیان میں گیا۔ جب وہ اپنے بستر پر جانے لگے تو مجھ سے کہا یاد رکھ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کہ مرد سے اپنی بیوی کو مارنے کے متعلق سوال نہ کیا جائے گا اور مت سو بغیر وتر پڑھے اور ایک اور تیسری بات بھی کہی لیکن میں اس کو یاد نہ رکھ سکا۔ ایک اور سند سے دوسری روایت بھی ایسی ہی مروی ہے ۔

It was narrated that Ash' ath bin Qais said: "I was a guest (at the home) of 'Umar one night, and in the middle of the night he went and hit his wife, and I separated them. When he went to bed he said to me: '0 Ash' ath, learn from me something that I heard from the Messenger of Allah P.B.U.H: "A man should not be asked why he beats his wife, and do not go to sleep until you have prayed the Witr:" And I forgot the third thing." (Hasan) Another chain with similar wording.

یہ حدیث شیئر کریں