بیویوں کی باری مقرر کرنا
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , محمد بن یحییٰ , یزید بن ہارون , حماد بن سلمہ , ایوب , ابوقلابہ , عبداللہ بن یزید , عائشہ
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّه صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْسِمُ بَيْنَ نِسَائِهِ فَيَعْدِلُ ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُمَّ هَذَا فِعْلِي فِيمَا أَمْلِکُ فَلَا تَلُمْنِي فِيمَا تَمْلِکُ وَلَا أَمْلِکُ
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن یحییٰ ، یزید بن ہارون، حماد بن سلمہ، ایوب، ابوقلابہ، عبداللہ بن یزید، حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی ازواج مطہرات کے درمیان باری مقرر فرماتے اور اس میں عدل اور برابری سے کام لیتے پھر یہ دعا مانگتے اے اللہ! یہ میری کار کردگی ہے اس چیز میں جس میں میرا اختیار ہے اب مجھے مورد ملامت نہ ٹھہرائیے اس چیز میں جو آپ کے اختیار میں ہے اور میرے اختیار میں نہیں ۔
It was narrated that ‘Aishah said: “The Messenger of Allah P.B.U.H used to divide his time equally among his wives, then he would '0 Allah, this is what I am doing with regard to that which is within my control, so do not hold me accountable for that which is under Your control and is beyond my control" (Sahih)