مناسک حج میں تقدیم وتاخیر۔
راوی: ہارون بن سعید , عبداللہ , قعد ابن وہب , اسامہ بن زید , عطاء بن ابی رباح , جابر بن عبداللہ , جابر بن عبداللہ
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْمِصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنِي عَطَائُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ قَعَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِنًی يَوْمَ النَّحْرِ لِلنَّاسِ فَجَائَهُ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ قَالَ لَا حَرَجَ ثُمَّ جَائَهُ آخَرُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي نَحَرْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ قَالَ لَا حَرَجَ فَمَا سُئِلَ يَوْمَئِذٍ عَنْ شَيْئٍ قُدِّمَ قَبْلَ شَيْئٍ إِلَّا قَالَ لَا حَرَجَ
ہارون بن سعید، عبداللہ ، قعد ابن وہب، اسامہ بن زید، عطاء بن ابی رباح، جابر بن عبد اللہ، حضرت جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ نحر کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منی میں لوگوں کی خاطر تشریف فرما ہوئے ایک مرد آیا اور عرض کی اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں نے جانور ذبح کرنے سے قبل سر مونڈ لیا۔ فرمایا کوئی حرج نہیں۔ پھر دوسرا آیا اور عرض کی اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں نے رمی سے قبل جانور کو نحر کر دیا۔ فرمایا کوئی حرج نہیں۔ اس روز آپ سے جس چیز کے متعلق بھی پوچھا گیا کہ وہ دوسری چیز سے پہلے کر دی گئی ہے آپ نے یہی فرمایا کہ کچھ حرج نہیں ۔
Jabir bin ' Abdullah said: "The Messenger of Allah sat in Mina, on the Day of Sacrifice, for the people (to come and speak to him). A man came to him and said: 'O Messenger of Allah I shaved my head before I slaughtered my sacrifice.' He said: 'There is no harm in that.' Then another man came and said: 'O Messenger of Allah, I slaughtered my sacrifice before I stoned (the Pillar).' He said: 'There is no harm in that.' And he was not asked that day about anything being done before another but he replied: 'There is no harm in that.'''