سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1209

مناسک حج میں تقدیم وتاخیر۔

راوی: علی بن محمد , سفیان بن عیینہ , ایوب , عکرمہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَا سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَمَّنْ قَدَّمَ شَيْئًا قَبْلَ شَيْئٍ إِلَّا يُلْقِي بِيَدَيْهِ کِلْتَيْهِمَا لَا حَرَجَ

علی بن محمد، سفیان بن عیینہ، ایوب، عکرمہ، حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جب بھی دریافت کیا گیا کہ کسی نے فلاں حج کا عمل دوسرے عمل سے پہلے کر دیا۔ آپ نے دونوں ہاتھوں کے اشاروں سے یہی جواب دیا کہ کچھ حرج نہیں ۔

. It was narrated that Ibn ‘Abbas said: "The Messenger of Allah was never asked about someone who had done one thing before another, but he would gesture with both his hands to say: 'There is no harm in that."

یہ حدیث شیئر کریں