سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1206

سر کی تلبید کرنا (بال جمانا)

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , ابواسامہ , عبیداللہ بن عمر , نافع , ابن عمر ، ام المومنین سیدہ حفصہ

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ حَفْصَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا شَأْنُ النَّاسِ حَلُّوا وَلَمْ تَحِلَّ أَنْتَ مِنْ عُمْرَتِکَ قَالَ إِنِّي لَبَّدْتُ رَأْسِي وَقَلَّدْتُ هَدْيِي فَلَا أَحِلُّ حَتَّی أَنْحَرَ

ابوبکر بن ابی شیبہ، ابواسامہ، عبیداللہ بن عمر، نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ام المومنین سیدہ حفصہ فرماتی ہیں میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں نے احرام کھول دیا اور آپ نے بھی (ابھی تک) احرام نہیں کھولا۔ کیا وجہ ہے۔ فرمانے لگے میں نے اپنے سر کی تلبید کی تھی اور اپنے قربانی کے جانور کی گردن میں قلادہ لٹکایا تھا اس لئے میں نحر کرنے تک احرام نہ کھولونگا۔

It was narrated from Ibn 'Umar that Hafsah, the wife of the Prophet, said: "I said: 'O Messenger of Allah, what is the matter with people who have exited Ihram when you have not exited your Ihram?' He said: 'I have applied something to my head to keep my hair together, and I have garlanded my sacrificial animal, so I will not exit Ihram until I have offered my sacrifice.'''

یہ حدیث شیئر کریں