بوجہ عذر کنکریاں مارنے میں تاخیر کرنا۔
راوی: محمد بن یحییٰ , عبدالرزاق , مالک بن انس , ح , احمد بن سنان , عبدالرحمن بن مہدی , مالک بن انس , عبداللہ بن ابی بکر , ابوبداح بن عاصم , عاصم
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ ح و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَکْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي الْبَدَّاحِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ رَخَّصَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِرِعَائِ الْإِبِلِ فِي الْبَيْتُوتَةِ أَنْ يَرْمُوا يَوْمَ النَّحْرِ ثُمَّ يَجْمَعُوا رَمْيَ يَوْمَيْنِ بَعْدَ النَّحْرِ فَيَرْمُونَهُ فِي أَحَدِهِمَا قَالَ مَالِکٌ ظَنَنْتُ أَنَّهُ قَالَ فِي الْأَوَّلِ مِنْهُمَا ثُمَّ يَرْمُونَ يَوْمَ النَّفْرِ
محمد بن یحییٰ، عبدالرزاق، مالک بن انس، ح ، احمد بن سنان، عبدالرحمن بن مہدی، مالک بن انس، عبداللہ بن ابی بکر، ابوبداح بن عاصم، حضرت عاصم سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اونٹ چرانے والوں کو اجازت مرحمت فرمائی کہ نحر کے دن رمی کرلیں پھر دو دن کی رمی 12 تاریخ کو کریں یا گیارہ تاریخ کو 12 کی رمی بھی کرلیں۔ امام مالک نے کہا جو راوی ہیں اس حدیث کے کہ مجھے گمان ہے کہ اس حدیث میں عبدا اللہ بن ابی بکر نے یہ کہا کہ پہلے دن رمی کریں ۔
It was narrated from Abu Baddah bin 'Asim that his father said: "The Messenger of Allah granted permission to some camel herders regarding staying (in Mina) and allowing them to stone the Pillars on the Day of Sacrifice, then to combine the stoning of two days after the sacrifice, so that they could do it on one of the two days. Malik said: "I think that he said: 'On the first of the first of the two days, then they could stone them on the day of departure (from Mina).'''